گوادر حق دو تحریک کارکنوں کی گرفتاریاں، پورٹ بند کرنیکی کوشش پر کارروائی کی، ترجمان
کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) گوادر میں حق دو تحریک کے دھرنے کو ختم کرنے کیلئے پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تحریک کے سینئر رہنماؤں سمیت متعدد کارکنان کو گرفتار کر لیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی۔ پولیس نے دھرنے کیلئے نکالے گئے ٹینٹ اکھاڑ دیئے گیے۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ گوادر پورٹ بند کرنے کی کوشش کی گئی، مجبوراً کارروائی کرنا پڑی ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان نے حق دو تحریک کے احتجاج اور دھرنے پر پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج سب کا جمہوری حق ہے، صوبائی حکومت اس حق کا احترام کرتی ہے۔ صوبائی حکومت مسائل اور مطالبات کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات پر مکمل یقین رکھتی ہے۔ ترجمان کے مطابق دھرنے کے شرکاء نے گوادر رپورٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ حکومت نے کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں دیے گئے مختلف دھرنے اور احتجاج بات چیت کے ذریعے ختم کیے۔ اپنی پالیسی کے تحت گوادر حق دو تحریک کے ساتھ بھی حکومت نے مختلف سطحوں پر مزاکرات کیے، چند ماہ قبل وزیراعلیٰ بلوچستان نے گوادر جاکر مولانا ہدایت الرحمٰن سے مذاکرات کر کے دھرنا ختم کرایا۔ دھرنے کے شرکا کی جانب سے گوادر پورٹ کی طرف مارچ کرنے اور پورٹ کو بند کرنے کی کوشش کی گئی، حق دو تحریک کا طرز عمل اور رویہ اشتعال انگیزی پر مشتمل ہے، یہ رویہ نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح پر بھی شرمندگی کا باعث بن رہا ہے۔ شرکا کی پورٹ کی جانب پیش قدمی روکنے کے لیے مجبوراً پولیس کو کارروائی کرنا پڑی۔ پولیس کارروائی انتہائی محدود سطح پر کی گئی ہے تاکہ عام شہری متاثر نہ ہو۔
ترجمان بلوچستان حکومت