2022ء پسند کی شا دی ، گھریلو تشدد کے با عث 10ہزار خواتین دارالامان جانے پر مجبور
لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) سال 2022ء میںمالی پریشانیوں، پسند کی شادی اور گھریلو تشدد کے باعث10 ہزار 536 خواتین، 3456 بچوں کے ہمراہ محکمہ سوشل ویلفیئر پنجاب کے زیرانتظام قائم صوبے کے مختلف دارالامان کا رخ کرنے پر مجبور ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 36 دارالامانوں میں 13 ہزار 992 خواتین اور بچے آئے۔ سب سے زیادہ 1727(1328 خواتین اور399 بچے) فیصل آباد ڈویژن کے دارالامانوں میں پہنچے جبکہ گوجرانوالہ ڈویژن سے سب سے کم 704 (557خواتین اور 147بچوں) نے دارالامان کارخ کیا۔ جبکہ ساہیوال ڈویژن کے اضلاع میں قائم دارالامانوں میں 1474(1081 خواتین اور 393 بچے) نے پناہ حاصل کی۔ ڈائریکٹر پروگرامز محمد سلیمان نے نوائے وقت کو بتایا کہ دارالامان کا رخ کرنے والی خواتین اور بچوں کو سہولت اور دادرسی کی ہرممکن کوشش کی جاتی ہے جبکہ مقیم افراد کو نفسیاتی کونسلنگ کے علاوہ انہیں مختلف ہنر سکھائے جاتے ہیں تاکہ وہ دارالامان سے باہر جاکر اپنی روزی روٹی کا بندوبست کر سکیں۔