• news

توانائی:قوم کو عادت بدلنے کی فوری ضرورت:وزیراعظم


اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس مےں وفاقی کابینہ نے ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی اور ان واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور دہشت گردی کی عفریت کو جڑ سے ختم کر دیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے دہشت گردی کے خلاف مسلسل جدوجہد پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ وفاقی کابینہ نے حکومت پنجاب کی جانب سے سینئر پارلیمنٹیرین چوہدری اشرف کو تریپن سالہ پرانے کیس میں گرفتار کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی جانب سے پیش کیے گئے ”مجوزہ توانائی بچت پلان“ پر بحث کی۔ اجلاس کو مذکورہ توانائی بچت پلان کے حوالے سے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اب تک کی گئی مشاورت پر بریفنگ دی گئی۔ اس حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ صوبائی حکومتوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ ”مجوزہ توانائی بچت پلان“ کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمیں بحیثیت قوم توانائی کے حوالے سے کفایت شعاری اپنانے کی اشد ضرورت ہے اور اس سلسلے میں ہمیں اپنے رویئے، اطوار اور عادات بدلنے کی فوری ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایندھن کی مد میں امپورٹ بل میں کمی کے لیے توانائی بچت پلان پر عملدرآمد اور متبادل توانائی کا استعمال ناگزیر ہے۔ وزیراعظم نے وزیر توانائی کو پاکستان میں ونڈ پاور کی استعداد کے حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت کو 30 فیصد کم کرنے کے حوالے سے ایک کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کردی جس میں وفاقی وزیر توانائی، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، وزیر مملکت برائے پٹرولیم اور قدرتی وسائل اور متعلقہ سیکرٹریز شامل ہوں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارت اطلاعات ونشریات اور نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنورزیشن اتھارٹی نے توانائی بچت اور کفایت شعاری کے بارے میں ایک آگہی مہم بھی تیار کرلی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ کو وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے الیکٹرک بائیکس کے استعمال کو ملک بھر میں عام کرنے کے حوالے سے ایک تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ملک میں پٹرول سے چلنے والی موٹر سائیکلوں کو مرحلہ وار الیکٹرک بائیکس سے تبدیل کیا جائے گا۔ اس وقت پاکستان میں 90 کمپنیاں موٹر سائیکلز اور آٹو رکشاز بنا رہی ہیں اور ملک میں سالانہ 6 ملین موٹر سائیکلز بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں 22 کمپنیوں کو الیکٹرک بائیکس بنانے کے لائسنسز جاری کیے جاچکے ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں الیکٹرک بائیکس کے فروغ سے ایندھن کی مد میں خاطرخواہ بچت ہوگی۔ وزیراعظم نے الیکٹرک بائیکس کے حوالے سے ایک تفصیلی پلان اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت جاری کی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے سویابین کی رپورٹ کی حتمی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کمرشل ٹرانزیکشن ایکٹ کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ کی سفارش پر ملک بھر میں قائم سپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشنز کے حوالے سے سہولیات فراہم کرنے کے لیے وَن سٹاپ سروس ایکٹ کی اصولی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے پٹرولیم ڈویڑن کی سفارش پر تاج فیلڈ (میر پور خاص بلاک) کو تجارتی حیثیت کے لیے 14.11 اسکوئر کلومیٹر پر محیط ایریا کوکمرشل بنیادوں پر ڈیکلئیرکرنے اور اس بلاک کی 5 سال کے لیے ترقیاتی اور پیداواری لیز کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی 21-12-2022 اور 15-11-2022 کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 26-12-2022 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔درےں اثناوزیراعظم محمد شہباز شریف نے زرعی ترقی کوپاکستان میں فوڈ سکیورٹی کی ضمانت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسان پیکیج پر عملدرآمد تیز کیا جائے ، دالوں اوردیگر اجناس کی پیداوار بڑھانے کےلئے بہتر بیجوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے یہ ہدایت زرعی شعبے کی ترقی کے لیے حکومت کے دیئے گئے تاریخی کسان پیکیج پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر حال میں پاکستان میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے، ملک میں غذائی تحفظ کے لیے گندم، کپاس، کنولہ اور زیتون کی کاشت اور پیداوار پر خصوصی توجہ دی جائے اور کسانوں کو دالوں سمیت دیگر غذائی اجناس کی پیداوار بڑھانے کے لیے بہتر بیجوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کسان پیکیج پر عمل درآمد کے لیے نوجوانوں کے لیے قرضہ سکیم، چھوٹے کسانوں کے لیے سود پر چھوٹ اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں چھوٹے کسانوں کو بلا سود زرعی قرضے فراہم کرنے کے سلسلے میں سٹیٹ بینک نوٹیفکیشن کے ذریعے بینکوں کو ہدایات جاری کر چکا ہے۔ رواں مالی سال میں نومبر تک 664 ارب کے زرعی قرضے کسانوں میں تقسیم کیے جاچکے ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اس عرصے کے مقابلے میں 36 فیصد زیادہ ہیں۔
وزیراعظم کابینہ 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے بحرین کے شاہ حمد بن آل خلیفہ سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ وزیر اعظم نے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کو 9 جنوری 2023ءکو جنیوا میں منعقد ہونے والی کلائمیٹ ریزیلینٹ پاکستان پر بین الاقوامی کانفرنس سے آگاہ کیا اور اس کانفرنس میں بحرین سے اعلیٰ سطحی شرکت کی درخواست کی۔ شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے پاکستان میں موسمیاتی سیلاب کے بعد تعمیر نو اور بحالی کے اقدامات کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بحرین کے ساتھ اپنے دوستانہ اور تاریخی تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ دونوں رہنماو¿ں نے کثیرالجہتی فورمز پر دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ شاہ حمد نے بحرینی قیادت کی پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا اور وسیع کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ۔ دونوں رہنماو¿ں نے قریبی رابطہ برقرار رکھنے اور باہمی دلچسپی کے تمام امور پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کےا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدات سمگلنگ کی روک تھام پر اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی سمگلنگ اور ٹیکس چوری کی روک تھام کے اقدامات کئے جائیں۔ رواں سال ایف بی آر ٹیکس کا ہدف حاصل کرے۔ ٹیکس چوروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ سگریٹ کے بیشتر کارخانوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگایا جائے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ جولائی تا دسمبر سگریٹ کے شعبے میں 83.3 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردگان کو ٹیلی فون کیا۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے ترک صدر کو 9 جنوری کو اقوام متحدہ میں کلائمیٹ ریزیلنٹ کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے امداد کی فراہمی پر ترک حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں۔ سیلاب متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کیلئے عالمی برادری کا تعاون اہمیت کا حامل ہے۔ دونوں رہنما¶ں نے دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلو¶ں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم اور ترک صدر نے اہم امور پر قریبی رابطے رہنے پر اتفاق کیا۔ دریں اثناءوزیر اعظم محمد شہباز شریف سے سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے سیدعبدالقادر گیلانی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کےا گےا۔

وزیراعظم، اجلاس

ای پیپر-دی نیشن