2022ئ: 10کروڑ افراد ہجرت پر مجبور ہوئے: اقوام متحدہ
نیو یارک (نوائے وقت رپورٹ+ شنہوا) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ سال 2022ء میں کم از کم 10 کروڑ افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر ملک سے بھاگنے پر مجبور ہوئے۔ اقوام متحدہ کی سال کے آخر میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے گھر بار چھوڑنے پر مجبور افراد کی یہ تعداد 2021ء میں تقریباً 9 کروڑ تھی، رواں سال سامنے آنے والی تعداد ایک ایسا ریکارڈ ہے جو کبھی قائم نہیں ہونا چاہیے تھا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یوکرائن، افغانستان، ایتھوپیا، برکینا فاسو، شام اور میانمار سمیت دنیا کے کئی خطوں میں تشدد یا طویل مدتی تنازعات لوگوں کو ہجرت پر مجبور کرنے والے اہم عوامل تھے۔ ان اعداد و شمار میں وہ افراد شامل نہیں ہیں جو قدرتی آفات کی وجہ سے اپنے ہی ملک میں داخلی نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ 2022ء کے موسم گرما میں غیر معمولی بدترین بارشوں کے نتیجے میں تباہ کن سیلاب کے باعث صرف پاکستان میں کم از کم 3 کروڑ لوگ بے گھر ہوئے۔ جو لوگ اس طرح کی قدرتی آفات کے نتیجے میں اپنے گھروں سے محروم ہوئے انہیں ’پناہ گزین‘ قرار نہیں دیا جاتا اور اس لیے اس طرح کی رپورٹس میں ان کا ذکر نہیں کیا جاتا۔ رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین کا حوالہ دیتے ہوئے عالمی برادری سے کہا گیا ہے کہ 10 کروڑ افراد بہت بڑی تعداد ہے جو غور طلب ہونے کے ساتھ ساتھ تشویشناک بھی ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین نے کہا کہ اس مایوس کن صورتحال کو تباہ کن تنازعات کو حل کرنے اور روکنے کے لیے ایک ویک اَپ کال کے طور پر لینا چاہیے۔ ظلم و ستم کو ختم ہونا چاہیے اور ان بنیادی تنازعات کو حل کرنا چاہیے جو بے گناہ لوگوں کو اپنے گھروں سے بھاگنے پر مجبور کرتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہزاروں مایوس تارکین وطن نے ترجیحی منزل کے طور پر یورپ کو دیکھا اور اپنی جانیں انسانی سمگلروں کے ہاتھوں خطرے میں ڈالیں۔