نیا کرونا ویرینٹ بیرون سے آنیوالوں کی ٹیسٹنگ سخت کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد؍ لاہور؍ کراچی؍ بیجنگ (خبر نگار+ نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 12 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ وائرس کا شکار 19 افراد کی حالت نازک ہے۔ دوسری طرف نئے ویرینٹ کے خدشات کے پیش نظر بیرون ملک سے آنے والوں کی ٹیسٹنگ سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ادھر وفاقی وزیر صحت کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں فوجی حکام بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں کرونا صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ ) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 583 کرونا ٹیسٹ کئے گئے، مثبت کرونا ٹیسٹ کی شرح 0.33 فیصد رہی ہے، جبکہ پاکستان نے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی کرونا سکریننگ دوبارہ سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیشنل ہیلتھ سروسز کے مطابق دوبارہ سکریننگ سخت کرنے کا فیصلہ دنیا بھر میں کرونا وبا کے دوبارہ پھیلاؤ کے تناظر میں کیا گیا ہے جس کیلئے تمام ائیرپورٹس کو مراسلہ بھی بھجوا دیا گیا۔ مراسلے میں جاری ہدایت نامے کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی سکریننگ دوبارہ سخت کی جائے۔ دوسری جانب چین میں ایک بار پھر بڑے پیمانے پر کرونا وبا کے پھیلنے کی اطلاعات پر امریکہ نے چین سے آنے والے مسافروں کیلئے کووڈ ٹیسٹ کو لازمی قرار دے دیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق چینی مسافروں پر پابندی کا اطلاق 5 جنوری سے ہو گا۔ وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس قومی اداہ صحت میں منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی سیکرٹری صحت ڈاکٹر محمد فخر عالم ڈی جی ہیلتھ قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام بھی شریک ہوئے، اجلاس میں پاک فوج کے نمائندے اور دیگر ماہرین بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے۔ عوام افواہوں پر کان نہ دھریں، کووڈ کیس پازیٹو ریشو 0.3سے 0.5ہے۔ ہمسایہ ممالک میں کرونا کیسز میں اضافہ کے بعد پنجاب حکومت نے صوبہ میں حفاظتی اقدامات سخت کرنے اور مشتبہ مریضوں کی ٹیسٹنگ اورکنٹیکٹ ٹریسنگ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلہ کرونا اور سموگ سے بچاؤ کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے سول سیکرٹریٹ میں منعقد اجلاس کے دوران کیا گیا جس میں صوبائی وزراء صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، ڈاکٹر اخترملک اور چیف سیکرٹری عبداللہ خان سنبل نے شرکت کی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ رپورٹنگ کے نظام کو مزید بہتر بنا یا جائے اور کرونا وائرس کی صورتحال کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے۔ سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ بی ایف۔7 کے خطرے کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) اور قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کو تجویز دی ہے کہ چین سے آنے والے مسافروں کی ایئرپورٹس پر کرونا ٹیسٹ کی جائیں۔ سندھ حکومت کے محکمہ صحت کی طرف سے لکھے گئے خط میں عالمی سطح پر کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور اومیکرون ویرینٹ بی ایف۔7 کے پھیلاؤ کی نشاندہی کی ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے خط میں این سی او سی کو تجاویز دیتے ہوئے عوام کیلئے ایڈوائزری (احتیاطی تدابیر) جاری کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔ برطانوی ہیلتھ ریسرچ ڈیٹا کمپنی کی رپورٹ کے مطابق چین میں کرونا سے ممکنہ طور پر یومیہ 9 ہزار اموات ہو رہی ہیں۔ یکم دسمبر سے اموات ایک لاکھ تک پہنچ گئی ہیں۔
کرونا