حکومت انڈسٹری پر عائد فکسڈ چارجز ختم کرے لاہور چمبر کا مطالبہ
لاہور (کامرس رپورٹر )لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ انڈسٹری کیلئے نیپرا کی جانب سے عائدمیکسیمم ڈیمانڈ انڈیکیٹر (MDI) فکسڈ چارجز کی شرط ختم کرے کیونکہ اس کے تحت صنعتی یونٹ بند کردینے کی صورت میں بھی چارجز ادا کرنے پڑتے ہیں۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر چودھری ظفر محمود اور نائب صدر عدنان خالد بٹ نے کہا کہ لاہور چیمبر کے بہت سے ممبران نے شکایت کی ہے کہ فیکٹری چلنے کی صورت میں تو بل ادا کرنا ہی ہوتا ہے لیکن اگر فیکٹری بند بھی ہوجائے تو بھی میکسیمم ڈیمانڈ انڈیکیٹر فکسڈ چارجز ادا کرنا ہونگے جوان پٹ کاسٹ پر اضافی بوجھ ہے۔ بین الاقوامی اور مقامی سطح پر معاشی بحران کی وجہ سے پہلے ہی انڈسٹری کی پروڈکشن میں کافی کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوڈ کپیسٹی کم ہے تب بھی اضافی فکسڈ چارجز کا نفاذ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی حالات کے پیش نظر انڈسٹری کو ریلیف کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے فعال کردار کے بغیر معاشی چیلنجز سے نمٹنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات اٹھانے کے بجائے انڈسٹری کیلئے انرجی کی قیمتیں کم کی جائیں جس سے پیداواری لاگت میں کمی آئے گی اور عالمی منڈی میں پاکستانی مصنوعات بہتر مقابلہ کرنے قابل ہوسکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی انڈسٹری کا اہم خام مال ہے اور اس کی قیمتوں میں اتار چڑھائو کے اثرات براہ راست پیداواری لاگت پر مرتب ہوتے ہیں لہذا انڈسٹری پر میکسیمم ڈیمانڈ انڈیکیٹر فکسڈ چارجز فی الفور ختم کیے جائیں تاکہ صنعت کا پہیہ رواں رہ سکے۔