بارشی پانی ذخیرہ کرنے ، سولرائز چھتیں بنانے کو فروغ دینا ہو گا : صدر علوی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ این این آئی) صدر مملکت عارف علوی نے ملک گیر اتفاق رائے پر مبنی، جامع اور ہمہ جہت بجلی، گیس اور پانی کے تحفظ کی حکمت عملی شروع کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز بشمول صوبوں سے مشاورت کے بعد جامع پالیسی اور پروگرام تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر عارف علوی کی زیرصدارت ایوان صدر میں توانائی کی بچت کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر خزانہ ، سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق اور وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وفاقی وزیر برائے توانائی ، انجینئر خرم دستگیر خان اور وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق مسعود ملک نے شرکت کی۔ صدر مملکت کا ملک گیر اتفاق رائے پر مبنی، جامع اور ہمہ جہت بجلی، گیس اور پانی کے تحفظ کی حکمت عملی شروع کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صوبوں سے مشاورت کے بعد جامع پالیسی اور پروگرام تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ بچت کیلئے ملک بھر میں آگاہی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے ۔دنیا کی بہترین مثالوں پر مبنی پالیسیاں اور حکمت عملی تیار کرنے ، مقررہ وقت کے اندر نفاذ یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ اسلام وسائل کے ضیاع کی حوصلہ شکنی کرتا ہے ۔ پانی، گیس اور بجلی سمیت قیمتی وسائل کے استعمال میں اپنے رویوں اور طرز عمل کو بدلنے کیلئے اسلامی اقدار کو اپنانا چاہیے۔ صدر مملکت نے کہاکہ توانائی کی بچت کیلئے شام کے اوقات میں بازاروں اور کاروباروں کو بند کرنے کے وقت اور طریقہ کار کے تعین کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول تاجروں اور چیمبرز آف کامرس کے نمائندوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کیا جانا چاہیے ۔ صدر مملکت نے کہاکہ بارش کے پانی کو ذخیرہ اور استعمال کرنے، چھتوں کو سولرائز کرنے اور چھتوں پر باغبانی کے فروغ کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔صدر مملکت نے ایندھن سے چلنے والی بائک کی جگہ ای بائک کے استعمال کی ترغیب دینے کے خیال کو بھی سراہا ۔ ملک بھر میں تمام پبلک سیکٹر کی عمارتوں کے بجلی، گیس اور پانی کے آڈٹ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔دوسری طرف پاکستان انٹرنیشنل پراپرٹی ایکسپو اینڈ کنونشن کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ حکومت تعمیرات اور ہائوسنگ کے شعبہ کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے کیونکہ اس نے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے، ترقی اور معاشی ترقی کو آگے بڑھانے اور آبادی کی بڑھتی ہوئی رہائش کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ صدر مملکت نے عوام کو معیاری رہائش کی فراہمی کے لیے ماحول دوست، توانائی کی بچت اور کفایت شعاری پر مبنی تعمیرات اور رہائش کے طریقوں کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں عمودی تعمیرات کو فروغ دینے سے غریب اور نچلے متوسط طبقے کو کم لاگت اور سستی رہائش فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں میں جگہ کی کمی پر قابو پانے، شہروں کی غیر منصوبہ بند ترقی کو روکنے اور زرعی زمین کو تجاوزات سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں کے مکینوں کی بحالی اور ان کے مسائل کے حل کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں صدرعارف علوی نے رجسٹریشن (ترمیمی) بل 2022ء کی توثیق کر دی ہے۔ بل کی مدد سے رجسٹریشن ایکٹ ، 1908ء کے سیکشن 17 میں ترامیم کی گئی ہیں۔ صدر مملکت نے بل کی توثیق آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت کی ہے۔