2022،حکومت تبدیل ،ملکی سیاست میںسائفرتوشہ خانہ، آڈیو لیکس کی گونج
اسلام آباد(رپورٹ:رانا فرحان اسلم)سال 2022ء حکومت تبدیل ،ملکی سیاست میںسائفرتوشہ خانہ اور آڈیو لیکس کی گونج،اہم سیاسی واقعات ،اہم تعیناتیاں ،سیلاب جیسی قدرتی آفت،ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی مشترکہ پریس کانفرنس ،صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل ،کرکٹ اور فٹبال ورلڈ کپ کے کامیاب ا نعقاد کے بعد اختتام پذیر ہوگیا سال 2022ء پاکستان کی سیاست کے حوالے سے اہم رہا اس سال پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور ملکی تاریخ میں پہلی بارعمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتمادکامیاب ہوئی جسکے بعد حکومت تبدیل ہوئی مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف ملک کے وزیراعظم بنے اورپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے نام سے قائم تیرہ سیاسی جماعتوں کے اتحاد نے مرکز میں حکومت بنائی اسی طرح پنجاب میں بھی تحریک انصاف کے وزیراعلی عثمان بزدار مستعفی ہوئے اور سی ایم کیلئے الیکشن ہوا تو ڈپٹی اسپیکر نے چودھری شجاعت کے خط کو بنیاد بنا کررولنگ دیتے ہوئے مسلم لیگ ق کے دس ووٹ مسترد کردیئے جسکے بعدپرویز الٰہی کو شکست اور حمزہ شہباز وزیراعلی پنجاب بن گئے بعدازاں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق نے معاملے پر عدالت سے رجوع کیا تو ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قراردیدی گئی ق لیگ ک دس ووٹوں کے شمار سے پرویز الٰہی وزیراعلیٰ پنجاب بن گئے مرکزی حکومت کی تبدیلی کے بعد ملکی سیاست میںسائفر اور رجیم چینچ جیسی اصلاحات بھی پہلی بار زبان زدعام رہیںعمران خان کیجانب سے غیر ملکی تحائف توشہ خانہ سے خریدنے کے حوالے سے بھی خبریں گردش میں رہیںاور گھڑیوں کی فروخت کے معاملے کا بھی شورمچا رہا مختلف سیاستدانوں کی آڈیولیکس نے بھی ملکی سیاست میں بھونچال برپا کئے رکھا جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ چھ سال مدت ملازمت مکمل کرکے ریٹائر ہوگئے اور لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیرچیف آف آرمی سٹاف جبکہ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزاچیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر ہوئے دنیا کے مقبول ترین کھیل کرکٹ کا ورلڈ کپ آسٹریلیا میں منعقد ہوا جسکا فاتح انگلینڈاور فٹ بال کا ورلڈ کپ قطر میں منعقد ہوا جسکا فاتح ارجنٹائن رہامعروف صحافی واینکر پرسن ارشد شریف کینیا میں قتل ہوئے جس کے بعد ملکی تاریخ کی اہم ترین پریس کانفرنس ہوئی جس میں ڈی جی آئی ایس پی آر کیساتھ ڈی جی آئی ایس آئی نے بھی میڈیا کوبریفنگ دی سال2022ء میں پاکستان کو سیلاب نے سب سے زیادہ متاثر کیا ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کو دس ارب ڈالرز کے نقصا ن کا اندازہ لگایا گیا اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے بھی سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا سیلاب سے پاکستان کے چاروں صوبے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بھی متاثر ہوئے ۔