570 ارکان پارلیمان نے اثاثے ظاہر نہیں کئے ، الیکشن کمشن 15 جنوری تک مہلت
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن آف پاکستان نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ سینٹ‘ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 1191 ارکان میں سے اہم حکومتی و اپوزیشن شخصیات سمیت 570 ارکان پارلیمان نے اپنے اثاثے ظاہر نہیں کئے۔ اعلامیے کے مطابق قومی اسمبلی 201 ارکان جبکہ سینٹ 36 ممبران نے اپنے اثاثے الیکشن کمیشن کے سامنے ڈکلیئر نہیں کیے ہیں۔ ای سی پی کے مطابق پنجاب اسمبلی 159، سندھ اسمبلی 76 اور خیبر پختونخوا کے 74 اراکین نے اپنے اثاثوں کی تفصیل اب تک جمع نہیں کرائی ہے۔ اعلامیے کے مطابق اثاثوں کی تفصیل جمع نہ کرانے والوں میں موجودہ وفاقی وزراء اور اتحادی جماعتوں کے اراکین بھی شامل ہیں۔ ای سی پی کے مطابق اعظم نذیر تارڑ، مصدق ملک، احسن اقبال، خرم دستگیر، خواجہ محمد آصف، ایاز صادق، طارق بشیر چیمہ، سید خورشید شاہ نے اثاثوں کی تفصیل جمع نہیں کرائی۔ اعلامیے کے مطابق محسن رانجھا، شاہد خاقان عباسی، شاہ زین بگٹی، قادر پٹیل، مریم اورنگزیب، شزہ فاطمہ، غوث بخش مہر، اختر مینگل، نوید قمر، فہمیدہ مرزا اور خالد مقبول صدیقی نے اپنے اثاثے الیکشن کمیشن کے سامنے ڈکلیئر نہیں کیے۔ ای سی پی کے مطابق علی ظفر، ثانیہ نشتر، تاج حیدر، عبدالغفور حیدری، انوار الحق کاکڑ، علی موسیٰ گیلانی نے بھی اپنے موجودہ اثاثے تاحال الیکشن کمیشن کو نہیں بتائے ہیں۔ اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی نے اثاثوں کی تفصیل تاحال الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کرائیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق عظمیٰ بخاری، اویس لغاری، حلیم عادل شیخ، سعید غنی، ارسلان تاج، خواجہ اظہارالحسن، شہلا رضا، جام کمال اور یار محمد رند نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق سینیٹر مولا بخش چانڈیو، تاج حیدر، پی ٹی آئی سینیٹر محسن عزیز، اعظم سواتی نے بھی مالی گوشوارے جمع نہیں کرائے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پارلیمنٹرینز و اراکین صوبائی اسمبلی کو مالی گوشواروں کی تفصیلات جمع کرانے کیلئے 15 جنوری تک مہلت دے دی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 15 جنوری تک تفصیلات نہ جمع کرانے والوں کی رکنیت الیکشن کمشن ایکٹ 2013 سیکشن 137 کے تحت معطل کر دی جائے گی۔