امن پر سمجھوتہ نہیں ہوگا وزیراعظم
اسلام آباد (خبر نگارخصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے گھنٹوں طویل غورو خوض کے بعد کچھ اہم فیصلے کئے ہیں۔ ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ ان میں سے دو فیصلے نمایاں ہیں۔ ریاست پاکستان اپنی رٹ کو چیلنج کرنے والے دہشت گردوں کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائے گی اور امن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اقتصادی روڈ میپ سے معیشت کی بحالی اور عوام کو ریلیف ملے گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے ملائیشیا کے ہم منصب انور ابراہیم سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور ان کو وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارک دی۔ وزیراعظم نے ملائیشیا کے نئے وزیراعظم اور عوام کے لئے نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔ دونوں وزراءاعظم نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان برادرانہ قریبی تعلقات کو مزید مظبوط کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں قائدین نے تجارت وسرمایہ کاری سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کےلئے اعلی سطح کے وفود کے تبادلوں کی اہمیت پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملائیشیا کے ساتھ اقتصادی ، تجارتی روابط اور سیاسی بات چیت کے لئے ملائیشیا کے ساتھ وسیع البنیاد تعلقات کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تاریخی دوطرفہ تعلقات اور مضبوط معاشی و تجارتی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کا عزم کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے پاکستان میں بدترین موسمیاتی، سیلاب کی صورتحال اور 9 جنوری 2023 ءکو جنیوا میں پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے حوالے سے عالمی کانفرنس پر تبادلہ خیال کیا جہاں عالمی برادری پاکستان کی ریکوری اور بحالی کی کوششوں میں تعاون کے لئے اکٹھی ہو گی۔ دوسری جانب شہباز شریف نے کہا ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان میں کووڈ-19 کی صورتحال قابو میں ہے، پانچ سے بارہ سال کے بچوں کی 100 فیصد ویکسی نیشن کو ہنگامی بنیادوں پر یقینی اور پاکستان کی سرحدوں اور ہوائی اڈوں پر آمدورفت پر سکریننگ کو مزید م¶ثر بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیرصدارت کووڈ-19 کی صورتحال پر جائزہ اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اجلاس کو خطے سمیت پوری دنیا اور پاکستان میں اس وقت کووڈ۔19 کی صورتحال، کرونا وائرس کی نئی اقسام، ان کی روک تھام کیلئے کئے گئے اقدامات اور ویکسی نیشن کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان میں کووڈ-19 کی صورتحال قابو میں ہے۔ پانچ سے بارہ سال کے بچوں کی 100 فیصد ویکسی نیشن کو ہنگامی بنیادوں پر یقینی اور پاکستان کی سرحدوں اور ہوائی اڈوں پر آمدورفت پر سکریننگ کو مزید مثر بنایا جائے۔ سرحدوں اور ہوائی اڈوں پر سکریننگ کے نظام کی تھرڈ پارٹی جانچ پڑتال کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں پچھلے 15 ہفتوں میں کووڈ-19 سے ایک بھی موت نہ ہونا خوش آئند امر ہے۔ مجھ سمیت پوری قوم ویکسین عطیہ کرنے والے ممالک کی شکرگزار ہے۔ کووڈ-19 انفیکشن کی کم شرح خوش آئند ہے مگر ہمیں ہر وقت تیار رہنا ہوگا۔ کووڈ-19 کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے والے تمام عہدیداران اور این سی او سی کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں۔ کووڈ-19 کی نئی اقسام کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے سرحدی راستوں پر م¶ثر انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں پر رینڈم سیمپلنگ کی شرح بڑھا کر 2 فیصد کر دی گئی ہے۔شہباز شریف کا عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہنماﺅں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان خصوصی دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور متنوع بنانے کے اپنے باہمی عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں موسمیاتی سیلاب سے ہونے والی حالیہ تباہی کے بعد پاکستان کی مالی امداد پر متحدہ عرب امارات کے صدر کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے 9 جنوری 2023 ءکو جنیوا میں منعقد ہونے والی "انٹرنیشنل کانفرنس آن ریزیلئینٹ پاکستان" کے بارے میں شیخ محمد بن زاید النہیان کو آگاہ کیا اور کانفرنس میں یو اے ای سے اعلی سطح کی شرکت کے لیے درخواست کی۔ شیخ محمد بن زاید النہیان نے کانفرنس کے بنیادی ایجنڈا کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ شہباز شریف سے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمان مزاری، وزیر مملکت پاور ڈویژن محمد ہاشم نوتیزئی اور ارکان قومی اسمبلی چوہدری خالد جاوید وڑائچ، ندیم عباس، ڈاکٹر ذوالفقار بھٹی اور سیدہ نوشین افتخار نے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں۔ شہباز شریف سے فضل الرحمن نے وفد کے ساتھ ملاقات کی۔ وفد میں 5 وفاق المدارس کے سربراہوں اور عہدیداروں نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق وفد نے وفاق سے متعلق مسائل پر وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ دینی مدارس کی رجسٹریشن کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھایا گیا۔ ملاقات میں نیشنل ایکشن پلان پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے علمائے کرام کیلئے عشائیہ کا اہتمام کیا۔
شہباز شریف