اسرائیلی وزیر کا دورہ مسجد اقصی : ایسا اقدام قبول نہیں امریکہ : سلامتی کونسل اجلاس بلایا جائے
غزہ، دبئی، ریاض، انقرہ، واشنگٹن (این این آئی+ انٹرنیشنل ڈیسک) متحدہ عرب امارات اور چین نے اسرائیلی وزیر کے مسجد اقصیٰ کے اشتعال انگیز دورے پر سلامتی کونسل کا اجلاس آج جمعرات کو بلانے کا مطالبہ کر دیا۔ امریکہ نے کہا مقدس مقامات کی حیثیت خطرے میں ڈالنے والا کوئی بھی اقدام ناقابل قبول ہے۔ گزشتہ روز انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتھمار بن گویر سخت سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں جوتوں سمیت داخل ہو گئے تھے۔ مسلم دنیا میں شدید اشتعال پھیل گیا ہے اور کئی ممالک نے اشتعال انگیز دورے کی شدید مذمت کی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر کا مسجد اقصیٰ میں جانا اشتعال انگیزی اور تنازعہ میں خطرناک اضافہ ہے۔ سعودی عرب، اردن، مصر، متحدہ عرب امارات، ترکیہ اور قطر نے بین گویر کے مسجد اقصی کے دورے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسجد اقصی پردھاوا قرار دیا۔ عمان نے اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے شید احتجاج ریکارڈ کروایا۔ حزب اللہ نے کہا مسجد اقصی کی حیثیت کی تبدیلی دھماکے کا باعث بن سکتی ہے۔ ترکیہ نے اسرائیل کے قومی سلامتی وزیر ایتمار بین گیویر کے مسجد اقصی کے دورے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے خطے میں کشیدگی بڑھانے والے اقدامات روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکہ نے کہا اسرائیلی وزیراعظم مقدس مقامات کی حیثیت برقرار رکھنے کے اپنے عہد پر قائم رہیں۔ وائٹ ہاوس قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا امریکہ بیت المقدس میں مقدس مقامات کی حیثیت کے تحفظ کے لیے مضبوطی سے کھڑا ہے۔ مقدس مقامات کو خطرے میں ڈالنے والا کوئی بھی یک طرفہ اقدام ناقابل قبول ہے۔ پاکستان نے اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی کے مسجد اقصیٰ کے احاطے کے دورے کے اشتعال انگیز اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ مسجد الاقصیٰ ایک مقدس مقام ہے جس کا دنیا بھر کے مسلمان احترام کرتے ہیں۔ اس کے تقدس کی خلاف ورزی مسلمانوں کی مذہبی حساسیت کو مجروح کرتی ہے۔ اسرائیل کو چاہئے کہ وہ اپنے غیرقانونی اقدامات بند کرے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات کے تقدس کا احترام کرے۔
مذمت/ پاکستان