لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمشن کو پھر عمران کیخلاف کارروائی سے روک دیا
لاہور (سپیشل رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کو پارٹی سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کے خلاف درخواست کا تحریری حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست پر7 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا ہے جس میں جسٹس جواد حسن نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف آئندہ سماعت تک کارروائی سے روک دیا ہے۔ عدالت نے وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں۔ تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس معاونت کے لیے پیش ہوں۔ عدالت نے کہا کہ کیس میں آئین کی مختلف شقوں کا حوالہ دیا گیا ہے جن کی تشریح کرنا درکار ہے۔ تحریری حکم میں یہ کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عمران خان کی درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق اعتراض عائد کیا ہے۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پارٹی سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کی کارروائی شروع کرنے کے نوٹس کو چیلنج کیا تھا۔ قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس جواد حسن نے عمران خان کی الیکشن کمیشن کی کارروائی کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت لاہور ہائیکورٹ نے دوسری بار الیکشن کمیشن کو عمران خان کیخلاف پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی سے روک دیا ہے۔ عمران خان کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے خلاف دائردرخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنے اختیارات سے تجاوز کر کے پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کر رہا ہے۔