خطے میںایرانی خطرہ ہماری اولین دفاعی ترجیح ہے: اسرائیل
تل ابیب (این این آئی)اسرائیلی وزیر دفاع نے کا ہے کہ خطے میں ایرانی موجودگی کو روکنے کے متعلق اسرائیلی موقف اب بھی بالکل واضح ہے۔ اسرائیل کے نئے وزیر دفاع یوآف گیلنٹ نے یہ بات اپنے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن کے ساتھ فون پر گفتگو میں کی۔ دونوں وزرا کے درمیان فون کال کے دوران ایرانی مسئلہ مرکزی رہا۔ گیلنٹ نے تصدیق کی کہ تل ابیب ایرانی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی برادری کو متحرک کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق نئے صہیونی وزیر نے مشرق وسطی میں اسرائیل کی سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے اہم ترین سٹریٹجک چیلنجوں کے حوالے سے بھی صورتحال کا جائزہ لیا۔ گیلنٹ نے ایرانی خطرے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایرانی خطرے کو کثیر جہتی سمجھتا ہے۔ چاہے یہ جوہری خطرہ ہو یا وہ خطرات جو اس کی توسیع کے نتیجے میں پیدا ہوئے جس میں ایرانی اثر و رسوخ اور خطے میں اس کے پراکسیوں کو جارحانہ ہتھیاروں سے مسلح کرنا بھی شامل ہے۔ اسرایلی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ایرانی خطرہ تل ابیب کی اولین دفاعی ترجیح ہے۔ انہوں نے ایران کے جوہری عزائم اور علاقائی جارحیت اور جدید اور درست ایرانی ہتھیاروں کے پھیلا پر بھی روشنی ڈالی۔ گیلنٹ نے اپنے امریکی ہم منصب سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی برادری کو ایرانی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے متحرک کریں۔ ماضی میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے اختیار کردہ پالیسی کی طرف واپسی کا عندیہ دیا۔