نرسنگ کونسل کی صدر ڈاکٹرشازیہ صوبیہ اسلم سومرو کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
اسلام آباد(خبرنگار)پاکستان نرسنگ کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کی رائے کی روشنی میں نرسنگ کونسل کی صدر ڈاکٹرشازیہ صوبیہ اسلم سومرو کو عہدے سے ہٹا دیا ہے ،تاہم ذرائع کے مطابق پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر شازیہ صوبیہ نے آفس چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے اور وہ تواتر کے ساتھ اپنے آفس آ رہی ہیں ۔ذرائع کے مطابق پاکستان نرسنگ کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے23نومبر2022کو وزارت صحت کو مراسلہ لکھا تھا جس میں کہا گیا کہ پاکستان نرسنگ کونسل خود مختار ادارہ ہے اور ایک رکن قومی اسمبلی کو اس کا صدر بنا دیا گیا جس پر وزارت صحت نے اس پر قانونی رائے لینے کیلئے وزارت قانون و انصا ف کو مراسلہ لکھا اور 29دسمبر 2022کو وزارت قانون و انصا ف نے اس پر اپنی رائے دی جس میں مختلف کیسز کا حوالہ بھی دیا گیا اور کہا گیا کہ قانون کے مطابق کوئی پارلیمنٹرین کسی بھی کونسل کا صدر نہیں بن سکتا ، وزارت قانون وانصاف کی رائے کی روشنی میں وزارت صحت نے 3جنوری 2023کو صدر کونسل کی قانونی حیثیت کے حوالے سے پاکستان نرسنگ کونسل کو خط لکھ کر آگاہ کیا جس کی روشنی میں پاکستان نرسنگ کونسل کے نائب صدر فرید اللہ شاہ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن PNC .NO F.11Admin 2023/668جاری کیا جس میں وزارت قانون و انصاف کے مراسلے 808/2022-LAW-1 کا حوالہ دیتے ہوئے صدر پاکستان نرسنگ کونسل ڈاکٹر شازیہ صوبیہ اسلم سومرو کو فوری طور پر ڈی نوٹیفائیڈ کر دیا گیااور نوٹیکفیشن کی کاپی وفاقی وزیر صحت، سیکرٹری صحت ،سپیکر قومی اسمبلی و دیگر متعلقہ حکام کو بھجوا دی گئی۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر شازیہ صوبیہ اسلام سومرو جو پارلیمانی سیکرٹری صحت ہیں انہوںنے بطور صدر پاکستان نرسنگ کونسل عہدہ چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے اور وہ اب بھی دفتر جا رہی ہیں اور کونسل کی مراعات لے رہی ہیں اور اب بھی ملازمین کو احکامات دئیے جا رہے ہیںتاہم دوسری جانب پاکستان نرسنگ کونسل کے حکا م نے ان کے احکامات ماننے سے انکار کر دیا ہے۔