• news

دہشت گردی کے خلاف  سخت آپریشن ناگریز


پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے آگے بند باندھنے کے لیے سول اور عسکری قیادتوں نے جامع حکمت عملی طے کرنے کے بعد ضروری اقدامات کا آغاز کر دیا ہے اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کارروائیاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ ہفتے کے روز کاﺅنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے 5 دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔ دہشت گردوں کے قبضے سے بارودی مواد، اسلحہ اور خودکش جیکٹس بنانے کا سامان برآمد کیا گیا۔ اس آپریشن کے نتیجے میں گوجرانوالہ اور ساہیوال بڑی تباہی سے بچ گئے۔ سی ٹی ڈی نے پشاور ریجن میں بھی سربند کے مقام پر ایک آپریشن کے دوران چار دہشت گردہلاک کر دیے جبکہ تین سے چار دہشت گرد رات کی تاریکی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔ کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں شدت آنے کے بعد پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ پاکستان کی عسکری اور سول قیادتوں نے اس ناسور سے نمٹنے کے لیے پچھلے دنوں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا۔ دو روز تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں ملک کی سکیورٹی صورتحال کے حوالے سے سیرحاصل گفتگو کی گئی۔ اس دوران مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا اور نیشنل ایکشن پلان کو پھرسے فعال بنانے پر اتفاقِ رائے بھی کیاگیا۔ اس موقع پر عسکری اور سول قیادتوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک کی سلامتی پر کسی صورت بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کی کارروائیوں سے نمٹنے کے بھرپور تجربے اور صلاحیت سے بہرہ ور ہیں۔ جس طرح ماضی قریب میں دہشت گردوں کے خلاف مختلف آپریشن کرکے ان کی کمر توڑی گئی تھی اسی طرح اب پھر ان کے خلاف مربوط اور منظم اقدامات کرکے اس سانپ کا سر ہمیشہ کے لیے کچل دیا جائے گا۔ اس عزم صمیم کی روشنی میں باقاعدہ کارروائیوں کا آغاز کیا گیا ہے ۔ سیاسی قیادت اور پوری قوم کو متحد ہوکر سکیورٹی اداروں کی مکمل تائید و حمایت کرنی چاہیے تاکہ دہشت گردی کے عفریت سے نجات مل سکے۔

ای پیپر-دی نیشن