الیکشن کمشن نے عمران کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کا رروا ئی شروع کر دی : ہا ئیکورٹ
لاہور+ اسلام آباد (سپیشل رپورٹر +این این آئی+ وقائع نگار) لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخواست نمٹا دی۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے کہا کہ اب تو الیکشن کمیشن نے عمران خان کو پارٹی سے ہٹانے کی کارروائی شروع کردی ہے، ووٹر کی عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخواست بظاہر غیر موثر ہوچکی ہے۔ اظہر صدیق کی درخواست بھی غیر موثر ہوگئی کیونکہ عمران خان نے خود اپنی نااہلی کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔ درخواست گزار نے عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخواست واپس لے لی۔ عدالت نے عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخواست واپس لینے کی بنا پر نمٹا دی۔ دوسری جانب ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد ظفر اقبال کی عدالت نے الیکشن کمشن کے باہر احتجاج کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں 31 جنوری تک توسیع کر دی۔ عدالت نے حاضری سے استثنیٰ منظور کر لیا اور استفسار کیا کہ 31 جنوری کو عمران خان عدالت آجائیں گے؟۔ جس پر بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہا کہ جی اب ریکور کر رہے ہیں۔ توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی درخواست میں عمران خان کو دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کردیا۔ پی ٹی آئی وکلاء نے عمران خان کے استثنی کی درخواست دائر کرتے ہوئے بتایا کہ بیرسٹر علی ظفر عمران کی جانب سے وکالت کریں گے، بیرسٹر علی گوہر نے کہاکہ وکالت نامہ پر دستخط نہیں ہو سکے اس لیے پیش نہیں کیا، آئندہ سماعت سے قبل وکالت نامہ جمع کرا دیں گے، عمران خان زخمی ہیں تین عدالتوں میں استثنی کی درخواست دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ایسے بندے کی طرف سے درخواست آئی ہے جن کا وکالت نامہ بھی نہیں ہے، عمران خان کی طرف سے درخواست نہیں آئی، اس موقع پر بیرسٹر گوہر نے عمران خان کی طبی بنیاد پر حاضری سے استثنی کی درخواست دے دی۔ عدالت نے الیکشن کمشن کو مصدقہ کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو کاپیاں فراہم کرنی ہیں۔ الیکشن کمشن کے جونیئر وکیل نے کہاکہ نہ وکالت نامہ جمع ہے، نہ درخواست پر عمران خان کے دستخط ہیں۔ علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہاکہ وکیل علی ظفر سینئر کونسل ہیں، کچھ پروفیشنل احترام ہوتا ہے، واٹس ایپ پر میڈیکل رپورٹ منگوا لیں گے۔ عدالت نے کہا کہ اگر عمران خان کی طرف سے وکالت نامہ آجاتا تو مقدمہ کے نقول آج ہی آپ کو دے دیتے۔ علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں کوئی تاریخ دیدیں، اگر فروری کی کوئی تاریخ دے دیں تو بہتر ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہاکہ عمران خان کی ضمانت تب تک منظور نہیں ہوسکتی جب تک وہ خود عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوجاتے۔ الیکشن کمیشن وکیل نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ اگر عمران پیش نہیں ہوتے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔ عدالت نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے کوئی وکالت نامہ ہی دے دیں، کیا عمران خان کی میڈیکل رپورٹ ساتھ لگائی ہے؟، عمران خان کی طرف سے تو درخواست بھی دائر نہیں کی ہوئی۔ عدالت نے عمران خان کو آئندہ سماعت کیلئے نوٹس جاری کردیا جس پر الیکشن کمشن وکیل نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے یا قابل ضمانت؟۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کے حوالہ سے بھی دیکھ لیں گے، عدالت نے عمران خان کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے سماعت 31 جنوری تک کیلئے ملتوی کردی۔