وزیراعلی پنجاب کے پاس نمبر پورے نہیں ، استعفی دیں : رانا ثنا، اکثریت دکھا دی : اسد عمر
لاہور (نیوز رپورٹر +خصوصی نامہ نگار) وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس نمبر ہوتا تو مسئلہ حل ہو جاتا۔ کوشش کرتے رہے نمبر پورا ہوجائے جب نمبر پورا نہ ہوا تو اجلاس کو کل تک ملتوی کیا۔ عمران خان گیارہ تاریخ سے پہلے اعتماد کے ووٹ کیلئے بضد اور پرویز الہی گریزاں ہیں۔ ایک سو چھیاسی کا نمبر نہیں ایک سو چوہتر کا نمبر ہے۔ ہمارے پاس اکثریتی نمبر ہے، 179ممبرز پورے تھے جسے ثابت بھی کیا۔ کل تک 180 ہوجائے گا۔ پرویز الہی صوبے کے وزیر اعلی نہیں ہیں۔ مطالبہ کرتا ہوں وہ مستعفی ہو جائیں۔ پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ نہ لیں اور استعفیٰ دیدیں۔ اکثریت یا پھر رن آف الیکشن سے انتخاب کرکے نیا پارلیمانی لیڈر بنایا جائے۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیر اعلی کیلئے حمزہ شہباز ہی امیدوار ہیں۔ اس وقت وزیر اعلی حمزہ شہباز کو تبدیل کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ ہائی کورٹ کا احترام ہے، وہ کہے کہ پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لے، اور سپیکر کے اجلاس کو قبول نہیں کریں گے۔ اس کیلئے صدارت پینل آف چئیرمین نیوٹرل ہو، آبزرور بھی تعینات کیا جائے۔ عمران خان ملک کی سیاست کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ کسی نے حمزہ شہباز پر تحفظات کا اظہار نہیں کیا۔ اسٹیبلشمنٹ اس وقت کسی کی حمایت نہیں کر رہی۔ عمران خان چاہتے ہیں وہ ان کی سرپرستی کریں۔ عمران خان فساد ہے۔ اگر عوام نے ووٹ سے صفایا نہ کیا تو ملک کو حادثہ سے دوچار کر دے گا۔ وزیر آباد واقعہ جعلی نہیں نوید بشیر اصلی ملزم ہے۔ اس کے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے۔ عمران خان کو گولی نہیں صرف گولی کا ٹکڑا لگا ہے۔ جے آئی ٹی کی رپورٹیں جعلی ہیں۔ دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ پنجاب میں اعتماد کا ووٹ مرضی کے مطابق لیں گے، اپوزیشن کے مطالبے پر نہیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، آج حکومت نے دوبارہ عددی اکثریت دکھا دی ہے، اب وقت آگیا ہے ملک کو فوری نئے الیکشن کی طرف لے جایا جائے، الیکشن سے پاکستان کو مشکلات سے نکالا جا سکتا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، ملک میں گندم کا سارا بحران پی ڈی ایم حکومت نے خود پیدا کیا ہوا ہے، مئی میں کبھی بھی گندم کی ریلیز نہیں شروع کی جاتی، حمزہ شہباز نے کیوں ریلیز شروع کی؟۔ سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ گندم ریلیز شروع کرنے سے آٹا پرائیویٹ ہاتھوں میں چلا گیا، کتنا افغانستان پہنچ گیا، ابھی گندم کی بوائی نہیں ہوئی تھی مراد علی شاہ نے 4 ہزار میں خریدنے کا اعلان کر دیا، اس اعلان کے بعد تو خود ہی گندم اور آٹا کی قیمتیں بڑھنی تھیں۔ انہوں نے کہا ملک میں انڈسٹریز بند ہو رہی ہے، ایک ماہ میں آٹے کی قیمتیں آسمان تک پہنچ گئی ہیں، ہر طرف پریشانی، بدحالی اور امپورٹڈ حکومت کی ناکامی نظر آ رہی ہے۔