نارنگ منڈی، پتوکی سمیت کئی شہروں میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ جاری‘ احتجاج
نارنگ منڈی، پتوکی، سمبڑیال‘ سوہدرہ (نمائندہ نوائے وقت‘ نامہ نگاران) متعدد شہروں میں سوئی گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا۔ سمبڑیال، سوہدرہ میں سوئی گیس کی بندش کے باعث شہری مہنگی ایل پی جی اور لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں۔ شہریوں نے سوئی ناردرن گیس کے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ سارا سارا دن اور بالخصوص کھانا پکانے کے اوقات میں سوئی گیس کی بندش کے باعث شہری ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ گیس کی بندش کے باعث لوگ مہنگے داموں لکڑیاں جلا کر پھر پتھر کے دور میں داخل ہو چکے ہیں۔ جبکہ ایل پی جی گیس کی قیمت آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے۔ پتوکی میں محلہ ملک پورہ، مدینہ کالونی ، محلہ احمد نگر، مین بازار سمیت شہر بھر میں سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا جینا محال کردیا۔ گےس کا پریشر انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کھانا پکانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس وجہ سے شہری مہنگے داموں سیلنڈرز خرےدنے پر جبکہ غرےب شہری لکڑیاں جلا کر کھانا پکانے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ لکڑیوں کے دھواں سے ماحولےاتی آ لودگی میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ سموگ کا بھی باعث بن رہا ہے۔ نارنگ منڈی میں سوئی گیس کی بدترین بندش پر خواتین کا صبر جواب دے گیا۔ شہر سے سوئی گیس کے دفتر تک خواتین کی ریلی۔ سوئی گیس آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ گیس دو گیس دو کے نعرے لگائے۔ سوئی گیس ملتی نہیں ہر مہینے بل بھیج دیا جاتا ہے۔ کمپریسر کے نام پر میٹر اتارنے آجاتے ہیں۔ اگر اب کوئی ملازم میٹر اتارنے آیا تو ڈنڈوں کے ساتھ ماریں گے۔ مقدمات درج کرنے ہیں تو کر لیں۔ سوئی گیس لوڈشیڈنگ سے ستائی خواتین کی میڈیا سے گفتگو۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگی ایل پی جی گیس استعمال کرنا ناممکن ہو چکا۔ بچے سکولوں میں بھوکے جارہے ہیں۔
گیس لوڈشیڈنگ