بے نظیر انکم سپورٹ سے رقم لینے والی خواتین کیلئے کم سہولتوں پر جسٹس امیر بھٹی برہم
ملتان (سپیشل رپورٹر؍ سماجی رپورٹر) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے بنک کی اے ٹی ایم پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم لینے والی خواتین کیلئے سہولیات کے فقدان پر سخت اظہار برہمی کیا ہے۔ سینئر ایڈیشنل رجسٹرار کو معاملہ کی ایک گھنٹے کے اندر انکوائی کا حکم دے دیا۔ شیخ محمد امین زونل ہیڈ ساؤتھ پنجاب بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو فوری طلب کیا گیا۔ نمائندہ بنک نے بتایا کہ کسٹمرز کے رش کی وجہ سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقم لینے والی خواتین بائیو میٹرک پروگرام 4 بجے تک کھلتا ہے جس وجہ سے طویل لائینں لگ جاتی ہیں۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی حقدار خواتین کیلئے ملتان شہر میں اے ٹی ایم مخصوص ہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے اے ٹی ایم کی کم تعداد پر سخت برہمی اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 82000 مستحق خواتین کیلئے اتنی کم مشینیں کیوں ہیں۔ انہوں نے مزید تاکید کی کہ اس حکم کی متعلقہ بنک اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام انچارج اخبارات اور ٹی وی پر تشہیر بھی کریں گے۔ دریں اثناء چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے جسٹس فیصل زمان خان، جسٹس اسجد جاوید گھرال، جسٹس شکیل احمد، جسٹس احمد ندیم ارشد، جسٹس طارق ندیم، جسٹس عابد حسین چٹھہ اور جسٹس علی ضیاء باجوہ کے ہمراہ لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں نئے ایڈمنسٹریشن بلاک جو کہ دو ارب روپے سے تعمیر ہوگا اس سمیت ججز ریسٹ ہاؤس میں 20 کروڑ کی لاگت سے بننے والی ججز صاحبان کیلئے نئی رہائش گاہوں اور 70 لاکھ سے تعمیر ہونے والی ججز ریسٹ ہاؤس کی جامع مسجد کا افتتاح کیا۔