موسمیا تی تبدیلی امریکہ، پاکستان کیلئے مشترکہ چیلنج، سٹرٹیجنک تعلقات کے کواہاں ہیں : مسعود خان
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تذویراتی، سیاسی اور اقتصادی تعلقات کا خواہاں ہے۔ ہم ان مقاصد کے حصول کے لیے دو طرفہ سفارت کاری کیلئے کوشاں ہیں لیکن ان تعلقات کی اصل طاقت دونوں ملکوں کی عوام ہیں۔تفصیلات کے مطا بق یہ کوئی مصنوعی یا گھڑا ہوا تعلق نہیں ہے۔ دونوں طرف سے اس تعلق کے لئے فطری خواہش پائی جاتی ہے۔ سیئٹل میں معروف ورلڈ افیئرز کونسل سے خطاب کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ امریکہ میں 10 لاکھ پاکستانیوں کی موجودگی، جن کی اکثریت پیشہ ور افراد پر مشتمل ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان ایک مضبوط رشتہ اور مستقل رابطہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران دونوں ممالک نے تذویراتی استحکام، علاقائی سلامتی اور انسداد دہشت گردی میں تعاون جاری رکھنے کا واضح اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، صحت، تعلیم اور توانائی کے شعبوں میں قریبی تعلقات کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی امریکہ اور پاکستان دونوں کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے اور پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے قابل انفراسٹرکچر کی تعمیر کے ضمن میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کی بڑی گنجائش موجود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ پاکستان اور امریکہ آنے والے سالوں میں بھی ایک دوسرے سے متعلق رہیں گے۔ امریکی سرمایہ کاروں اور تاجر برادری کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے پاکستانی سفیر مسعود خان نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملک کی متاثر کن ترقی اور ملک کی 64 فیصد نوجوان آبادی جوکہ 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے کو ملک کا قیمتی اثاثہ قرار دیا۔پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر سفیر نے دو ایٹمی ہمسایہ ممالک کے درمیان کسی قسم کے رابطے کی عدم موجودگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن بھارت ماضی قریب سے مذاکرات سے گریزاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ اور خاص طور پر امریکی سول سوسائٹی نئی دہلی کو پاکستان کے ساتھ تمام دیرینہ مسائل، خاص طور پر جموں و کشمیر کے تنازعہ کو مذاکرات کی میز پر حل کرنے کے لیے اپنے اثر ورسوخ کا استعمال کرے۔ پاکستان اور افغانستان تعلقات پر بات کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کے ٹھکانوں کی وجہ سے دوطرفہ تعلقات میں اتار چڑھاؤہے۔ مسعود خان نے پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی شکل میں دہشت گردی برداشت نہیں کی جائے گی۔سفیر پاکستان نے اپنے کلمات کے اختتام پر حاضرین اور شرکاء سے کہا کہ وہ پاکستان پر اعتماد رکھیں، پاکستان اور امریکہ کے تعلقات پر بھروسہ کریں اور دونوں ملکوں اور انکی عوام کے درمیان بسا اوقات پیدا ہونے والی بدگمانیوں کو دور کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں۔