سینٹ گیس مہنگی نہیں کر سکتے : مصدق ملک : عمران دور کے وزیر اعظم آفس اخراجات کی تفصیل پیش
اسلام آباد (خبرنگار+ اے پی پی) ایوان بالا کے اجلاس میں پیش ہونے والے تین بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھیج دیئے گئے۔ وفقہ سوالات کے دوران وفاقی وزراء نے سوالات کے جواب دیئے۔ مصدق ملک نے گیس قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کیا۔ سینٹ میں وقفہ سولات میں بتایا گیا ہے کہ وزارت توانائی کے کل 4296آڈٹ پیراز ہیں اور مجموعی طور پر 1457ارب روپے وصول کئے گئے ہیں جبکہ 587افسران و اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، ملک میں جب تک گیس کی قلت ہے اس وقت تک نئے گیس کنکشن دینے پر پابندی ہونی چاہیے، اوگرا نے گیس کی قیمت بڑھانے کی منظوری دی مگر حکومت نے اس کی ابھی تک منظوری نہیں دی ہے، اس مہنگائی کے دور میں گیس مہنگی نہیں کرسکتے ہیں۔ وفقہ سوالات کے دوان وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے ایوان کو بتایا کہ سٹیزن پورٹل پر 40لاکھ 44ہزار 999افراد رجسٹرڈ ہیں اور عوام نے 50لاکھ سے زائد شکایات کی ہیں جن میں سے 98فیصد شکایات کا جواب دے کر بند کردیا گیا ہے۔ جھوٹ نہیں بول رہے ہیں بلکہ تحریک انصاف کی حکومت ہمیشہ جھوٹ بولتی رہی ہے۔ وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی ہے۔ اس وقت کے حالات میں گیس کی قیمت نہیں بڑھائی جارہی ہے یہ بوجھ خزانے پر آرہا ہے۔ جس قیمت پر گیس دی جارہی ہے وہ وارے میں نہیں ہے۔ اوگرا نے گیس کی قیمت بڑھانے کی منظوری دی ہے مگر حکومت نے اس قیمت کی منظوری نہیں دی ہے اور نہ ہی ابھی تک گیس کے صارفین سے یہ رقم لی جارہی ہے۔ پاکستان میں گیس کی قلت ہے جب تک یہ مسئلہ حل نہ ہو نئے گیس کنکشن نہیں دینے چاہئے۔ سینٹ میں قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے تین بل پیش، بل کو متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھیج دیئے گئے، بلوں میں منشیات فروشوںکی سزاموت ختم کرنے کا بل بھی شامل ہے ، سینٹ کی مارچ میں گولڈن جوبلی کی تقریبات چاروں صوبوں میںہوں گی۔ اجلاس میںوزیر مملکت برائے قانون وانصاف شہادت اعوان نے نشہ آور اشیاء کی روک تھام (ترمیمی)بل 2022جو قومی اسمبلی سے منظور ہوا ہے کو ایوان میں پیش کیا جو کے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا،بل میں منشیات فروشوں کی سزا موت کو ختم کرنے کی ترمیم لائی گئی ہے۔ وزیر مملکت برائے قانون وانصاف شہادت اعوان نے قرآن پاک کی طباعت (طباعت اور ریکارڈنگ کی غلطیوں کا خاتمہ) (ترمیمی) بل 2022جو قومی اسمبلی سے منظور ہواہے کو ایوان میں پیش کیا جو کے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ نے پاکستان کونسل برائے تحقیق آبی وسائل (ترمیمی) بل 2022 جو قومی اسمبلی سے منظور ہواہے کو ایوان میں پیش کیا۔ جو کے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ جبکہ وزیر مملکت شہادت اعوان کی درخواست پر ایک بل تجارتی تنظیمین (ترمیمی)بل 2022کو موخر کردیا گیا۔ پروفیسر عرفان صدیقی نے کہا کہ ملک کو متفقہ آئین دینے والے کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا جبکہ ملک کو ایٹمی طاقت بنانے والے کو جیل کی کال کوٹھڑی میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنا چاہتا سیاست سے بالا تر ہوکر کہنا چاہتوں کہ ان اسباب کا جائزہ لینا ہوگا۔ 9سال تک ملک پر حکمرانی کرنے والے آمر مشرف نے آئین کا مذاق بنایا کسی کی جرات نہیں تھی اسے سزا دیتا۔ جب عدالت نے اس سے سزا سنائی تو وہ آرام سے چلتا ہوا چک شہزاد میں اپنے محل میں چلا گیا اور حالات کی ستم ظریفی یہ ہے کہ اس کے محل کو سب جیل قرار دیدیا گیا۔ یہی گلہ عمران خان کو ہے کہ انہیں کام نہیں کرنے دیا گیا ان کی راہ میں روڑے اٹکائے گئے اور نہ ہی احتساب کرنے دیا گیا۔ سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ پر الزامات کی بھرپور بارش کردی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہ میں کوٹری پلاور پلانٹ کرنے پر بات کرنا چاہتا تھا جس سے سابق دور میں سازش کے ذریعے بند کیا جارہا تھا لیکن اب موجودہ دور میں اسے بند کرنے کی سازشیں ہورہی ہے۔ 2019ء سے 2021ء کے دوران وزیراعظم آفس کے اخراجات کے حوالے سے سینٹ میں تفصیل پیش کر دی گئی۔ چیئرمین صادق سنجرانی کی سربراہی میں سینٹ کا اجلاس ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران پیپلزپارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے سائیکل پر آفس آنے کی بات کی اور سادگی کا درس دیا‘ لیکن ہیلی کاپٹر پر سفر کیا۔ سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ تین سال میں عمران خان نے بطور وزیراعظم ایک ارب خرچ کئے۔ وزیرمملکت برائے قانون شہادت اعوان نے وزیراعظم ہائوس کے 3 سال کے اخراجات کی تفصیل پیش کی۔ شہادت اعوان نے بتایا کہ ایوان میں 2019ء سے 2021ء کے اخراجات کی تفصیلات جمع کر دی گئی ہیں۔ وزیرمملکت نے بتایا کہ 3 سال کے دوران وزیراعظم آفس کیلئے ایک ارب 17 کروڑ روپے بجٹ مختص کیا گیا جبکہ اخراجات 90 کروڑ روپے سے زائد رہے۔ اجلاس کے دوران وزیرمملکت شہادت اعوان اور پی ٹی آئی کے سینیٹر شہزاد وسیم میں تکرار بھی ہوئی۔ سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ سیلاب کے فنڈز کی تفصیلات کہاں ہیں۔ ہم نے سوال پوچھا تھا کہ فنڈز کتنے اور کہاں لگے۔ فیصل جاوید خان نے سینٹ میں ’’رائلٹیز فار آرٹسٹس‘‘ کے بل کو منظوری کیلئے پیش کر دیا۔ فیصل جاوید خان نے 16 جنوری کو اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا کہ آرٹسٹ رائلٹی ریزولوشن منظور ہونے کے ایک سال بعد بل کو سینٹ میں پیش کر دیا گیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی جانب سے پیش کردہ بل ایوان سے منظور ہو جائے گا جس کے بعد فنکاروں کو ان کے حقوق ملیںگے۔ اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے وضاحت کی کہ پیش کردہ بل میں ’’کاپی رائٹس 1962ئ‘‘ کے قوانین میں ترمیم کرکے فنکاروں کو خودمختار کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ بل کی منظوری کے بعد باصلاحیت اور خصوصی طورپر مالی طورپر غیرمستحکم افراد کاپی رائٹس قوانین اور اپنے کام کے حساب سے اچھا معاوضہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
سینٹ