پارٹی ضم کرنے والی کوئی بات نہیں پہلے ہی تکلیف ہو گئی نوٹس دے رہے ہیں :پرویز الہی
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ شریف مامے تو لاہور کے بنتے ہیں لیکن لاہور کیلئے انہوں نے کوئی کام نہیں کیا۔ شریفوں نے لاہور پر پیسے نہیں لگائے، بس کھانے پینے کا پروگرام ہوتا رہا ہے۔ شریفوں نے باز تو آنا نہیں، یہ اسی طرح ہی کرتے رہیں گے۔ شریف خاندان نے کئی برس حکمرانی کی ہے۔ نوازشریف، رانا ثناء اللہ جیسے بیوقوف لوگوں اور اس ٹولے نے عام آدمی کے مسائل کو نظر انداز کیا ہے۔ اس ٹولے نے لوگوں پر جھوٹے پرچے کرائے، لوگوں کو تنگ کیا اور لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ ڈالے۔ اس ٹولے نے آج تک غریب آدمی کے بارے میں نہیں سوچا۔ یہ ٹولہ تو غریب آدمی کو اپنے پاس نہیں آنے دیتا تھا۔ وہ داتا دربار پارکنگ پلازہ، انڈر پاس اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں دین کی خدمت کے کام کو آگے بڑھایا ہے۔ دین کے فروغ کے کام کو جاری وساری رکھیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پارٹی ضم کرنے والی کوئی بات نہیں، مشاورت جاری ہے۔ پارٹی ضم کرنے کے حوالے سے کوئی حتمی رائے قائم نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی فیصلہ ہوا ہے۔ انہیں پہلے ہی تکلیف شروع ہوگئی ہے کہ یہ نوٹس دے رہے ہیں۔ انشاء اللہ یہ موقع ہی نہیں آئے گا کیونکہ مسلم لیگ قائد اعظم کے اجلاس کے تمام شرکاء نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے حلقوں میں جا کر لوگوں سے مشاورت کرنی ہے۔ اس کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ بلاشبہ عمران خان ہمارے لیڈر ہیں۔ عمران خان نے مجھ پر اعتماد کیا، عمران خان کی جماعت پاکستان کی بہت بڑی جماعت ہے۔ عمران خان نے مجھے وزیراعلیٰ الیکٹ کرایا، میں ان کا احسان کیسے بھول سکتا ہوں۔ اس دفعہ الیکشن جنرل ہی ہوگا، کچھ چیزیں ابھی پس پردہ مذاکراتی سٹیج پر ہیں۔ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ عام انتخابات ہی ہوں۔ ان بیوقوفوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ ملک ڈیفالٹ کررہا ہے۔ خدانخواستہ کہیں سری لنکا جیسی صورتحال نہ ہوجائے۔ ایسی صورتحال سے بچانے کے لئے تمام حلقے سرجوڑ کر بیٹھے ہیں اور یہی فیصلہ کر رہے ہیں انشاء اللہ انہیں جلد الیکشن کرانا پڑے گا اور 3 ماہ کے اندر الیکشن ہوں گے۔ ہمارے خلاف کیس پہلی دفعہ تھوڑی ہیں، شکر کریں کہ مرڈر کیس نہیں بنائے۔ بلدیاتی الیکشن جوڑ توڑ اور میل ملاپ سے ہوتے ہیں۔ کراچی میں جماعت اسلامی پیپلز پارٹی سے نتھی نہیں ہوگی، پی ٹی آئی کے ساتھ رابطے میں ہے۔ خاتم النبیینؐ یونیورسٹی میں دین کی ترویج کرنے والے بزرگان دین کی خدمات پر ریسرچ کی جائے گی۔ حضرت علی ہجویری داتا گنج بخشؒ اور بابا فرید الدین گنج شکرؒ سمیت بزرگان دین پر تحقیقی کام کی ڈگری متعارف کرائیں گے۔ رائیونڈ دین کی خدمت کرنے کی بہترین جگہ ہے۔ داتا دربار اور پاکپتن بابا فرید الدین گنج شکرؒ مزار کے احاطے میں فولڈنگ چھتریاں لگائی جائیں گی۔ فوڈ اتھارٹی مزارات میں لنگر کے معیار کو یقینی بنائے گی۔ پارکنگ پلازہ میں بزرگ اور معذور زائرین کے لئے لفٹیں لگائی جائیں گی۔ عرس پر سڑکیں بند کرنے سے دقت ہوتی ہے، بہتر انفراسٹرکچر بنانا چاہتے ہیں۔ پارکنگ پلازہ سے زائرین گاڑی کھڑی کر کے انڈر گراؤنڈ راستے سے پیدل مزار تک جا سکیں گے۔ امریکہ،کینیڈا اور دیگر ممالک سے آنے والے زائرین کو سہولتیں اور آسانیاں دیں گے۔ حضرت علی ہجویری داتا گنج بخشؒ نے لاہور میں ترویج اسلام کا کام کر کے ہم سب پر احسان کیا۔ داتا دربار اور پاکپتن مزار میں تعمیر و توسیع کا پراجیکٹ راسخ الٰہی اور ہم سب کی خواہش تھی۔ چند ماہ میں لاہور کے لئے 23ارب روپے کے 9 سے زائد گیم چینجر پراجیکٹ شروع کیے۔ لاہور کو شیخوپورہ اور روڈا کی طرف سے کھول دیا ہے، راستے وسیع اور آسان ہوں گے۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے داتا دربار پارکنگ پلازہ، انڈر پاس اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ علاوہ ازیں پرویز الٰہی سے سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان اور راجہ بشارت نے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے اس موقع پر کہا کہ عام انتخابات جلد ہوں گے اور پی ٹی آئی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی۔ ادھر پرویز الٰہی نے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویریؒ کے مزار پر حاضری دی۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے ملک کی ترقی، خوشحالی، استحکام اور امن کیلئے خصوصی دعا کی۔ وزیراعلیٰ نے مزار کے ارد گرد ’’غلام گردش‘‘، کوریڈور کی وسعت کے منصوبے کا آغاز کیا۔ داتا دربار کے اردگرد ’’غلام گردش‘‘، کوریڈورکو وسیع کرنے سے سینکڑوں زائرین کی گنجائش پیدا ہوگی۔
پرویز الٰہی