• news

 ٹی  آئی کی خالی سیٹوں پر ضمنی الیکشن نہیں لڑیں گے  q


پی ڈی ایماسلام آباد (خبرنگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ)  پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پی ٹی آئی کے خالی ہونے والے 35حلقوں پر ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اس ضمن میں پی ڈی ایم کی جماعتوں سے رابطہ اور مشاورت کا فیصلہ کیا۔ مشاورت کے بعد خالی ہونے والے 35 حلقوں پر ضمنی انتخاب میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے جن ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور ہوئے ہیں ان حلقوں پر ضمنی انتخابات میں پی ڈی ایم حصہ نہیں لے گی۔ دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پرویز الہی کو ان کے بیٹے مونس الہی نے دھوکہ دیا ہے۔ عمار یاسر جو ق لیگ کے ایم پی اے تھے رات ساڑھے بارہ بجے اسمبلی پہنچے۔  پی ٹی آئی کے جو اسمبلی ارکان بیرون ملک ہیں ان کا ریکارڈ ہمارے پاس ہے۔ اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے ان کے پاس 186 بندے پورے نہیں تھے۔ نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہمارے قائد میاں نواز شریف نے ہمیں الیکشن کی تیاری کا حکم دیا ہے۔ مجھے میاں نواز شریف نے لندن بلایا ہے جہاں مل بیٹھ کر دیگر امور طے کریں گے۔ 297 سیٹوں پر امیدواروں کا فیصلہ کرنا ہے۔ عمران خان اگر قومی اسمبلی آنے کا عندیہ دیتے ہیں تو اتنے بھولے ہم بھی نہیں ہیں۔ وہ ملک کو معاشی طور پر ڈبونا چاہتا ہے۔ وہ ملکی معیشت خراب کرکے ملک چلانا چاہتا ہے۔ وہ سیاسی عدم استحکام کیلئے اسمبلی میں آنا چاہتا ہے تو ہمارے پاس بھی متبادل راستے ہیں۔ پنجاب میں اکثریت حاصل کریں گے۔ اگلا الیکشن پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو الگ الگ لڑنا چاہئے۔ کیونکہ اگر دونوں پارٹیاں اکٹھے الیکشن لڑیں گی تو ان کا ووٹر ادھر ادھر چلا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ نگران وزیر اعلی پنجاب کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے ہی کرنا ہے۔ کیونکہ اس سے پہلے یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر میں ہونے والی مشاورت سے نہیں ہوگا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز الہی جھوٹا آدمی ہے۔ انہیں سابق آرمی چیف باجوہ صاحب نے براہ راست نہیں کہا تھا بلکہ ایک ریٹائرڈ جنرل نے مونس الہی سے عمران خان سے ملنے کا کہا تھا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا پی ٹی آئی والے بیان حلفی دیں کہ استعفے نہیں دینا چاہتے۔ جن کے استعفے ابھی منظور نہیں ہوئے وہ آکر سپیکر قومی اسمبلی کو کہیں کہ استفعے واپس لینا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی تو سیاست ہی منفی ہے۔ عمران خان ملک کی سیاست گندی کر چکے ہیں۔ جن ارکان کے استعفے منظور نہیں ہوئے وہ واپس آئیں ویلکم کریں گے۔ جن ارکان کے استعفے منظور ہوئے وہ عوامی سطح پر استعفے دینے کا کہہ رہے ہیں۔ جو لوگ بڑھکیں مارتے تھے کہ استعفے دیئے ہیں ان سے متعلق سپیکر نے فیصلہ کرلیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت مدت پوری کرے گی۔ دو تین ماہ کیلئے کون کون الیکشن لڑے گا۔ میرا خیال ہےکہ ہمیں ان 35 حلقوں پر ضمنی الیکشن نہیں لڑنا چاہئے۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کو استعفوں کی تصدیق کیلئے بلایا گیا تھا نہیں آئے۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کے نہ نے پر سپیکر آفس نے اپنا کام شروع کر دیا۔ پی ٹی آئی کے بعض ارکان نے رابطے کئے ان کے استعفے منظور نہ کئے جائیں۔ نجی ٹی وی  سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے مجھے لندن بلایا ہے۔ مریم نواز اگلے ہفتے پاکستان واپس آ جائیں گی۔ پرویز الٰہی جھوٹا آدمی ہے، اس پر اعتماد نہ کریں۔ اس وقت معیشت ایشو ہے۔ عمران خان  کوئی ایشو نہیں۔ پی ٹی آئی کے منحرف اراکین سے الگ  ہمارے پاس ووٹ مکمل  ہیں۔ ہمیں اعتماد کیلئے پی ٹی آئی کے ووٹ کی ضرورت  نہیں۔  فیصلہ ہوا تھا کہ سی ٹی ڈی پشاور کو مضبوط کیا جائے۔ اس پر کافی کام ہوا۔ اب خیبر پی کے  میں سی ٹی ڈی متحرک ہے۔ اپریل میں پنجاب اسمبلی اسمبلی کے انتخابات ہوں تو بھی ہماری تیاری ہے۔ سی سی آئی اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ 2017ء کی مردم شماری پر صرف 2018ء کا الیکشن ہو گا۔ عمران حکومت کو گراتے ہوئے ملک کو گرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دریں اثناء رانا ثناء  اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعت (ق) لیگ کے ارکان اسمبلی کا ضمیر خریدنے کے لئے بولیاں لگا رہے ہیں۔ چودھری وجاہت اور حسین الہٰی کی آڈیو لیک پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا پیکہ جرائم پیشہ عناصر کا مجرمانہ منصوبہ بے نقاب ہوگیا، ایک معزز خاتون رکن قومی اسمبلی کے اغوا کا مجرمانہ ارادہ اور توہین آمیز گفتگو انتہائی قابل مذمت ہے۔ چیف جسٹس کو اس آڈیو اور ضمیر کی خریداری کے اعترافی بیانات کا نوٹس لینا چاہئے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کو بھی اس آڈیو کا نوٹس لے کر کارروائی کرنی چاہئے، قوم نے دیکھ لیا کہ کون ضمیر خریدتا اور بولیاں لگاتا ہے۔  مجرم نئی واردات کی تیاری کرتے پکڑے گئے ہیں۔  دریں اثنا وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کی گرفتاری عدالتی حکم سے منسوب کر دی۔ نجی ٹی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ  نے کہا کہ عمران خان کے کیسز عدالتوں میں ہیں۔ عدالتیں گرفتاری کا حکم دیں تو گرفتاری ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن مہم شروع ہوگی تو سب کو پتہ چل جائے گا کہ (ن) لیگ کا ووٹر سپورٹر متحرک ہے۔پی ڈی ایم؍ رانا ثناء 

ای پیپر-دی نیشن