لطیف آفریدی کی پشاور میں نماز جنازہ : قتل کیخلاف وکلا کی جزوی ہڑتال عدالتی بائیکاٹ
لاہور‘ پشاور‘ اسلام آباد (خبر نگار + وقائع نگار + این این آئی+خصوصی رپورٹر) سابق صدر سپریم کورٹ بار اور سینئر قانون دان عبداللطیف آفریدی کی نماز جنازہ پشاور کے باغ ناران میں ادا کردی گئی۔ اعلی سیاسی و سماجی شخصیات، ججز، وکلا، اعلی سول و پولیس افسروں اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ دعائے مغفرت کی گئی، شرکاء کی جا نب سے مرحوم کی پیشہ ورانہ خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ ادھر سینئر وکیل لطیف آفریدی کے قتل کے خلاف لاہور سمیت ملک بھر میں وکلاء اور بار کونسلز کی اپیل پر عدالتوں میں جزوی ہڑتال کی گئی، پنجاب بار، لاہور ہائیکورٹ بار، لاہور بار، پاکستان بار کونسل، اسلام آباد بار کونسل اور پختونخوا بار کونسل کی اپیل پر وکلاء احتجاجاً عدالتوں میں پیش نہ ہوئے جس کے باعث سینکڑوں مقدمات کی سماعت نہ ہو سکی۔ وکلا تنظیموں کی جانب سے لطیف آفریدی کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ آئے روز وکلاء کو عدالتوں کے اندر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وکلا کو سکیورٹی کے ساتھ ایسے واقعات روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سردار اکبر علی ڈوگر ،نائب صدر سہیل شفیق چوہدری ، سیکرٹری رائے عثمان احمد اور فنانس سیکرٹری رانا علی اختر خاں نے عبداللطیف آفریدی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عبدالطیف آفریدی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے عدالت میں کٹہرے میں لایا جائے اور وکلا کی ہر سطح پر حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ ادھر پشاور میں بھی وکلاء عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے مقدمات کی سماعت میں پیش نہیں ہوئے۔ خیبر پختونخوا بار کونسل اور پشاور ہائی کورٹ بار نے ہڑتال کے ساتھ تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ کراچی بار کی جانب سے بھی ضلعی عدالتوں میں بائیکاٹ کیا گیا، وکلاء نے احتجاجاً عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا تاہم ایمرجنسی نوعیت کے کیسز میں پیش ہوتے رہے جبکہ معمول کے کیسوں میں پیش نہیں ہوئے جس کے باعث کیسوں کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ لاہور میں بھی ضلع کچہری سمیت ماتحت عدالتوں میں وکلاء نے جزوی ہڑتال کی۔ سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ہزاروں کی تعداد میں کیسوں کی سماعت نہ ہو سکی۔ لاہور ہائیکورٹ بار‘ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سمیت ملک بھر میں وکلاء تنظیموں نے سپریم کورٹ بار کے سابق صدر عبداللطیف آفریدی کے بہیمانہ قتل کے خلاف بار رومز میں احتجاجی اجلاس کئے۔ پاکستان بار کونسل اور اسلام آباد بار کونسل کی کال پر گزشتہ روز ہونے والی وکلاء ہڑتال کے دوران وکلاء صرف ارجنٹ کیسز میں پیش ہوئے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے لطیف آفریدی کے قتل کو بڑا نقصان اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لطیف آفریدی بہت بڑی شخصیت تھے۔
وکلاء جزوی ہڑتال