• news

35 استعفے منظور ی ، ’’35پنکچرز‘‘کے عمران کے الزام کی یاد تازہ 


اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)حکومت کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف کے 35ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کر نے’’ 35پنکچرز ‘‘کے عمران خان کے الزام کی یاد تازہ ہو گئی ہے ،عمران خان نے 2013کے انتخابات کے بعد مسلم لیگ(ن)پر 35حلقوں میں دھاندلی کا لزام عائد کرتے ہوئے اسے’’35پنکچرز‘‘قرار دیا تھا ۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منظور کرنا حکومت کا ایسا دائو ہے جس سے پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں نگران حکومت کے عمل میں شامل ہو نے کی ’’گیم‘]سے باہر ہو گئی ہے ،پی ٹی آئی کی طرف سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور چئیرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کے عہدوں کا مطالبہ خواہش ہی رہ گئی اور ’’رہی دل کی دل میں حسرتیں‘‘کے مصداق پی ٹی آئی کی یہ خواہش پوری نہ ہو سکے گی۔حکومتی اتحاد نے ایسا دائو الٹا ہے کہ پی ٹی آئی کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے ہیں،پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے 11 اپریل 2022 کو پارلیمنٹ میں اعتماد کے ووٹ کے ذریعے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اپنے استعفے جمع کرائے تھے۔سپیکر کی طرف سے واضح طور پر کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کے ارکان سپیکر سے کہہ رہے ہیں کہ انکے اسعفے منظور نہ کیے جائیں جبکہ کچھ ارکان چھٹی پر چلے گئے اور کچھ نے تو اپنی حاضری بھی لگائی ، تحریک انصاف مسلسل اپنے ارکان کے استعفوں کی منظوری کا مطالبہ کرتے رہے لیکن اسپیکر قومی اسمبلی اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ اراکین اسمبلی ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر استعفوں کے حوالے سے ملاقات کریں۔
35پنکچرز

ای پیپر-دی نیشن