• news

استعفوں کی منظوری سوچی سمجھی سیاسی چال،متعدد مقاصد پورے ہونگے 


اسلام آباد (عترت جعفری)قومی اسمبلی کے سپیکر کی طرف سے پی ٹی آئی کے35 ارکان کے استعفوں کی منظوری کوئی ردعمل کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ سوچی سمجھی سیاسی چال ہے جس سے بہت سے مقاصد پورے ہو سکتے ہیں ، یہ فیصلہ تو پہلے کا تھا مگر اس پر عمل کے لئے گرین سگنل گذشتہ روز تین بڑوں کی ٹیلی فونک بات چیت میں دیا گیا ،سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کا باعث پی ٹی آئی کے سر براہ عمران خان کے بیانات بنے جن میں انہوں نے صدر مملکت کو وزیر اعظم کے لئے قومی اسمبلی سے اعتما د کا ووٹ لینے کے بارے میں بات کی ،جبکہ قومی اسمبلی میں واپس آنے کا عندیہ بھی دیا ،حکومت کو اب ایم کیو ایم اور دیگر ا تحادی جماعتوں کی جانب سے دباو کا بھی سامنا تھا،جس کے بعد پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی میں عددی حیثیت کو کمزور کرنا لازمی ہو چکا تھا ،اس طرح اعتماد کے ووٹ ،کسی اتحادی جماعت کی علیحدگی ،اپوزیشن لیڈراورپی اے سی کے سربراہی کے حوالے سے اپنا دفاع مضبوط کیا گیا ہے ،پی ٹی آئی اب نئی صورت حال میں اگرایوان میں واپس آتی ہے تو بھی اس کے لئے اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کے لئے اپنے ارکان کی اکژیت کو ثابت کرنا آسان نہیں ہو گا ،کیونکہ پہلے ہی ایسے ارکان ایوان مین بیٹھے ہوئے ہیں جو پارٹی کی ہدایت پر عمل نہیں کرتے ہیں ،اور ان کاایک نامزد رکن ہی اپوزیشن لیڈر ہے ،اس نئی صورت حال میں اگر وزیر اعظم اعتماد کا ووٹ لیں تو اس وقت کے نامکمل ایوان میںان کو ووٹ مل جائیگا ۔
 سیاسی چال

ای پیپر-دی نیشن