لوگ میرے اور عمران کے دور کا موازنہ کریں ملک مشکلات سے نکالیں گے : نواز شریف
لندن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ آئی این پی) مسلم لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے پنجاب کے عام انتخابات کیلئے ن لیگی امیدواروں کی فہرست پارٹی سربراہ نواز شریف کے سامنے پیش کردی۔ نجی ٹی وی کے مطابق لندن میں ن لیگ کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت پنجاب کی صورتحال پر اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پنجاب میں آئندہ انتخابات میں پارٹی امیدواروں پر غور کیا گیا، اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی شریک تھے۔ رانا ثناء اللہ نے پارٹی قائد کو ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت اہم امور پر تفصلات سے آگاہ کیا اور پنجاب کے عام انتخابات کیلئے مسلم لیگ ن کے امیدواروں کی فہرست میاں نواز شریف کے سامنے رکھی۔ اجلاس کے دوران امیداوروں کے بیک گرائونڈ اور وننگ کینیڈیٹ پر غور کیا گیا۔ اس دوران رانا ثناء اللہ اور مریم اورنگزیب نے پنجاب میں اتحادی جماعتوں سے مشاورت اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر آگاہ کیا۔ اجلاس میں نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے ناموں کی منظوری کے بعد پارٹی کو گو ہیڈ دیا جائے گا، پنجاب میں انتخابی مہم کی قیادت مریم نواز شریف اور حمزہ شہباز شریف کریں گے۔ این این آٰئی کے مطابق اجلاس میں مریم نواز‘ رانا ثناء اللہ‘ جاوید لطیف اور پرویز رشید شریک تھے۔ اس موقع پر ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال پر سابق وزیراعظم نوازشریف کو بریفنگ دی گئی۔ میٹنگ میں نوازشریف کی وطن واپسی سے متعلق بھی غور کیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق قائد مسلم لیگ (ن) نوازشریف سے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ملاقات کی۔ مریم نواز بھی ملاقات میں موجود تھیں۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا جبکہ پاکستان میں موجود لیگی رہنمائوں سے ویڈیو لنک پر مشاورت کی گئی۔ مریم نواز کی پاکستان واپسی سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ دریں اثنا وفاقی وزیر داحلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ضمنی نہیں بلکہ اکتوبر کا جنرل الیکشن لڑے گی۔ وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے لندن میں میڈیا ٹاک کے دوران کہاکہ عمران خان 35 حلقوں سے الیکشن لڑیں یا 70 سے‘ اس مرتبہ عمران خان کا پٹا کھول دیں گے۔ لندن سے آئی این پی کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا نے کہا ہے کہ عمران خان پاکستان کو ڈیفالٹ کرنے کی مہم چلا رہا ہے، عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا نے لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ پنجاب کا صدر ہوں، استعفی طلب کیا تو نواز شریف کو دے دوں گا۔ عمران خان کا پارلیمنٹ آنے کا مقصد گند کرنا ہے، اس کی سیاست کا مقصد سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا ہے، جس طرح اس نے چوری کی ہے اس پر اس کی گرفتاری ہونی چاہیے۔ ن لیگی رہنما نے کہا کہ مریم نواز کی قیادت میں کام کرنے کیلئے تیار ہوں،نواز شریف کا وطن واپسی پر استقبال فقید المثال ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی اپنی مدت پوری کرے گی، پنجاب کا اگلا وزیر اعلیٰ مسلم لیگ(ن) سے ہوگا۔ مزید برآں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا مسلم لیگ ن نواز شریف کی قیادت میں متحد ہے۔ نواز شریف اور مریم نواز الیکشن میں مسلم لیگ ن کی قیادت کریں گے اور انتخابی مہم میں شامل ہوں گے۔ مریم نواز کی آئندہ ہفتے واپسی ہو گی۔ نواز شریف کی قیادت میں انتخابی مہم شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ہمارے نمبرز پورے تھے اور پورے ہیں۔ پنجاب کے الیکشن میں ن لیگ کامیابی اور اکثریت حاصل کرے گی۔ نواز شریف جتنی جلد ہو سکے پاکستان آنا چاہتے ہیں۔ ووٹ اور سپورٹ نواز شریف کی ہے، ان کی واپسی ضروری ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے سوال پر کہا کہ کسی کی گرفتاری کا فیصلہ حکومت کا نہیں تحقیقاتی اداروں کا ہوگا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے کالے کرتوت سامنے آ رہے ہیں ۔ ادارے کیسز کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ توشہ خانہ سمیت دیگر کیسز میں عمران خان کو گرفتار کرنا چاہئے۔ اگر گرفتاری بنتی ہے تو گرفتاری ہوگی۔ ہم پر خرید و فروخت کا جھوٹا الزام لگایا گیا۔ آئین میں درج ہے 90 روز میں الیکشن ہونا چاہئیں لیکن ہو سکتا ہے تین ماہ میں الیکشن نہ ہوں۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلی ہو سکتی ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کیوں نہیں مریم نواز پنجاب کی وزیراعلیٰ ہو سکتی ہیں۔
رانا ثناء
لندن اجلاس/ رانا ثناء
لندن (نمائندہ خصوصی) قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان کو ان مشکلات سے نکالیں گے۔ عمران خان کے چار سال میں لوگ بدحال ہوئے۔ ملک اور قوم کے ساتھ گھناؤنا مذاق کیا گیا۔ عمران خان کے چار سال کا میرے چار سال سے موزانہ کریں۔ ملک کے خراب حالات ٹھیک کرنا ہماری ذمے داری ہے۔ پاکستان مشکلات سے باہر نکلے گا۔ ہم نکالیں گے۔ عمران خان کے دور کی نسبت ہمارے دور میں لوگ خوشحال تھے۔ نہ کسی کی شکل اور نہ نام چھپا ہوا ہے۔ سب جانتے ہیں عمران خان کی ترقی صرف باتوں کی حد تک تھی۔
نواز شریف