لاہور ہائیکورٹ سے شہباز گل کی حفاظتی ضمانت منظور، ہرجانہ کیس میں سیشن کورٹ طلب
لاہور؍ اسلام آباد (سپیشل رپورٹر+ خبر نگار+ وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے کیس میں سپیشل پراسیکیوٹر تعیناتی کے خلاف شہباز گل کی درخواست میں سپیشل پراسیکیوٹر کو فوری کام سے روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تو ٹرائل شروع ہی نہیں ہوا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران علیم عباسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملزم کا حق ہے وہ اپنا وکیل کرے لیکن اپنی مرضی کا پراسیکیوٹر نہیں لے سکتا، اسلام آباد انتظامیہ اور وفاقی حکومت کی جانب سے تعینات کردہ پراسیکیوٹر ہے۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کا کہنا ہے جہاں حکومت کے ایشوز ہیں وہاں آپ پرائیویٹ وکیل نہیں کر سکتے۔ لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی ہے۔ شہباز گل وہیل چیئر پر عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے پچاس ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض شہباز گل کی حفاظتی ضمانت منظور کی ہے۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر شہباز گل کے خلاف کیسوں کی تفصیلات فراہم کریں گے۔ ایڈیشنل سیشن جج ثمینہ حیات نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کیخلاف دو ارب روپے ہرجانہ ادا کرنے کی درخواست پر 4 فروری کو شہباز گل کے وکیل سے دلائل طلب کر لیے۔ شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ شہباز گل نے 31جولائی کی پریس کانفرنس میں سنگین الزامات لگائے۔ بے بنیاد الزام عائد کیا کہ 140 ملین بھارتی کمپنی سے لیا۔ شہباز گل نے الزامات پر معافی مانگنے سے انکار کردیا۔ شہباز گل نے سنگین الزامات لگا کر شہرت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، استدعا ہے کہ عدالت شہباز گل کو دو ارب روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔