مزید 35پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور
اسلام آباد (نامہ نگار/ خصوصی نامہ نگار) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کرلیے جبکہ الیکشن کمشن کی جانب سے انہیں ڈی نوٹیفائی کردیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 64 کی شق ایک، قومی اسمبلی رولز اینڈ ریگولیشن 2007 ء کے مطابق پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کیے گئے۔ پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے استعفوں کا اطلاق 11 اپریل 2022 سے ہوگا، اراکین کے استعفے منظور کیے جانے کے بعد مزید کارروائی کے لیے الیکشن کمشن پاکستان کو ارسال کردیے گئے۔ سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے استعفے منظوری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 35 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں حلقہ این اے 2 سوات I سے ڈاکٹر حیدر علی خان، این اے 3 سوات II سے سلیم رحمن ، این اے 5 اپر دیر سے صاحبزادہ صبغت اللہ، این اے 6 لوئر دیرI سے محبوب شاہ، این اے 7 لوئر دیر II سے محمد بشیر خان، این اے 8 مالا کنڈ سے جنید اکبر، این اے 9 بونیر سے شیر اکبر خان، این اے 16 ایبٹ آباد II سے علی خان جدون، این اے 19 صوابیII سے عثمان خان ترکئی، این اے 20 مردان I سے مجاہد علی، این اے 28 پشاور II سے ارباب عامر ایوب، این اے 30 پشاورII سے شیر علی ارباب، این اے 34 کرک سے شاہد احمد، این اے 40 باجوڑI سے گل داد خان، این اے 42 مہمند سے ساجد خان، این اے 44 خیبر II سے محمد اقبال خان، این اے 61 راولپنڈی V سے عامر محمود کیانی، این اے 70 گجرات III سے سید فیض الحسن، این اے 87 حافظ آباد I سے چوہدری شوکت علی بھٹی، این اے 93 خوشاب I سے عمر اسلم خان، این اے 96 میانوالی II سے امجد علی خان، این اے 107 فیصل آباد VII سے خرم شہزاد، این اے 109 فیصل آباد IX سے فیض اللہ، این اے 135 لاہور XIII سے ملک کرامت علی کھوکھر، این اے 150 خانیوال I سے سید فخر امام، این اے 152 خانیوال III سے ظہور حسین قریشی، این اے 158 ملتان V سے ابراہیم خان، این اے 164 وہاڑی III سے طاہر اقبال، این اے 165 وہاڑی IV سے اورنگزیب خان کچھی، این اے 177 رحیم یار خان III سے مخدوم خسرو بختیار، این اے 187 لیہ I سے عبدالمجید خان جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب عندلیب عباس، اسماء قدیر، ملیکہ علی بخاری اور منورہ بی بی بلوچ کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ حکومت اور سپیکر کا رویہ قابل مذمت ہے، تمام 125 استعفے ایک ساتھ منظور نہ کرنا سپیکر کا غیر قانونی اقدام ہے، جمہوریت کے نام پر مذاق کیا جارہا ہے۔ جمعہ کو پی ٹی آئی کے رہنما سپیکر راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کے لیے پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد پہنچے جہاں فواد چوہدری، اسد عمر، اسد قیصر، شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنمائوں نے میڈیا سے گفتگو کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ اسد عمر، شیریں مزاری، ملیکہ بخاری، شبلی فراز سمیت متعدد رہنما موجود تھے۔ تاہم سپیکر چیمبر پہنچنے پر معلوم ہوا کہ سپیکر راجہ پرویز اشرف پارلیمنٹ ہائوس میں موجود ہی نہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ انہوں نے کچھ روز قبل سپیکر راجا پرویز اشرف سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے پی ٹی آئی رہنمائوں کو اسمبلی میں واپس آنے کا کہا تھا۔ اسد قیصر نے دعوی کیا کہ ملاقات کے روز سپیکر نے کہا تھا کہ وہ پی ٹی آئی رہنمائوں کو علیحدہ علیحدہ بلا کر انٹرویو کریں گے، تب ہی استعفے قبول ہوں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا راجا پرویز اشرف نے تمام اراکین کو بلا کر انٹرویو لیا تھا؟۔ کیا انہوں نے سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کارروائی کی؟۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام 125 اراکین کے استعفے ایک ساتھ منظور کرنے سے یہ لوگ بھاگ رہے ہیں، سپیکر کا اقدام غیر قانونی ہے۔ پی ٹی آئی کے نائب صدر فواد چوہدری نے کہا کہ ہم مظلوم، لاچار پارلیمنٹ کے سامنے کھڑے ہیں، عمران خان کے ایک اشارے پر تمام پی ٹی آئی اراکین نے استعفے پیش کیے ہیں جس کی میں مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا سپیکر قومی اسمبلی کی کوئی حیثیت نہیں ہے، یہ وہ لوگ ہیں جن کی کرسیاں چھوٹی کردی گئیں، ان کی وجہ سے پاکستان سیاسی اور معاشی بحران کا شکار ہے۔ پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کو جلد عام انتخابات کی جانب بڑھنے کے لیے تحریک انصاف اور عمران خان ہر آئینی اقدام بشمول اپنی حکومتوں کو توڑنے کے لیے تیار ہیں اور کرکے دکھا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کو گہری کھائی سے نکالنے کے لیے عام انتخابات کے علاوہ اور کوئی حل نہیں ہے، تمام اراکین قومی اسمبلی پارلیمنٹ میں آئے تھے لیکن ایوان میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر سمیت تمام عملہ غائب ہے۔ اسد عمر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم استعفے دینے کے لیے آرہے ہیں لیکن حکومت اور سپیکر خوفزدہ ہوکر چھپ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب کسی صورت عام انتخابات کو ملتوی کرنا برداشت نہیں کریں گے۔ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم یہاں استعفے دینے آئے اور سپیکر سمیت سارا عملہ غائب ہے، جنرل الیکشن مزید ملتوی ہونا کسی بھی صورت اس ملک کے حق میں نہیں ہے، انہوں نے راتوں رات یہ ڈی نوٹیفائی کر دیئے، ہم 35 ارکان کو لے کر آئے کہ ان کے استعفی قبول کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ راجا پرویز اشرف اپنی آئینی ذمہ داری سے فرار اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسمبلی میں واپس آنے کا فیصلہ کیا انہوں نے اجلاس موخر کردیا۔ سپیکر جو کہتے تھے اور جو کر گزرے ہیں اس میں تضاد ہے، اس کی وجہ وہ گھبراہٹ کا شکار ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ جب تک اپنے کیسز ختم نہیں کروا لیتے ہیں، یہ اسمبلی کو طول دیں گے۔
پی ٹی آئی ارکان استعفے