اداروں کیخلاف اکسانے کا کیس، شہباز گل پر فرد جرم مؤخر
اسلام آباد (وقائع نگار) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل وغیرہ پر اداروں کیخلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس میں ملزموں پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر موخر کر دی۔ شہباز گل کی بریت درخواست پر نوٹس جاری کردیئے گئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ملزم آگئے ہیں؟، وکیل صفائی نے بتایا کہ عماد یوسف عدالت میں موجود ہیں، شہبازگِل گاڑی میں موجود ہیں، سپیشل پراسیکیوٹر کی کیس میں نامزدگی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے، ہائیکورٹ نے کہا اگلے ہفتے فیصلہ کریں گے۔ جونیئر پراسیکیوٹر نے کہاکہ سٹے نہیں ہوا، نہ ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا۔ وکیل نے کہا کہ شہبازگِل ایڈوائزری کے بغیر ہسپتال سے جارہے ہیں، شہبازگِل کے خلاف ایک اور مقدمہ درج ہوا لیکن ہمیں مقدمہ کا نہیں بتایا جارہا۔ دوران سماعت شہبازگِل کے وکیل نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت میں جمع کرا دیا اور کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے منگل تک تمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے، لاہور ہائیکورٹ نے شہباز گل کی حفاظتی ضمانت منظور کی ہے، استدعا ہے کہ شہبازگِل کی حاضری ضرور لیں لیکن آن لائن کے ذریعے حاضری لیں۔ عدالت نے کہاکہ اوپن کورٹ کی سماعت ہے، ہر کوئی سن سکتاہے، صحافی برادری کی جانب سے گذارشات کی گئیں جو عدالت نے سن لیں۔ وکیل نے کہا مجھے معلوم نہیں کہ کیس میں کیا ہے، شہبازگِل پر الزامات کو دیکھنا ہے۔ عدالت نے کہاکہ وکیل برہان معظم نے درخواست تو لکھ لی لیکن انہیں شہبازگِل پر الزامات کا معلوم نہیں، سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ شہبازگِل کے حوالے سے دستاویزات ہم ابھی مہیا کردیتے ہیں۔ عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیاکہ کیا پروسیکیوشن کی جانب سے کیس میں رکاوٹیں پیدا کی ہیں؟، کیا شہبازگِل کے خلاف کوئی نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے؟ جس پر پراسیکوٹرنے کہاکہ شہبازگِل کے خلاف مقدمہ قانون کے تحت درج ہوا، شہبازگِل کیس میں کوئی رکاوٹیں پیدا نہیں ہورہیں۔ عدالت نے فرد جرم کی کارروائی موخر کرتے ہوئے کہا کہ فرد جرم کیلئے ملزموں کی حاضری لازمی ہے اور سماعت2فروری تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ ادھر شہباز گل کی جانب سے فرد جرم سے پہلے بریت کی درخواست دائر کر دی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہباز گل پر فرد جرم بنتی ہی نہیں، پہلے بریت کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے۔ درخواست پر عدالت نے جواب کیلئے نوٹس جاری کردیئے۔