کشمیریوں کی قربانیاں پس پشت ڈال کر بھارت سے مذاکرات نہیں کر سکتے:وزیراعظم آزاد کشمیر
اسلام آباد (اے پی پی+این این آئی) وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو مذاکرات کی دعوت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی قربانیوں کو پس پشت ڈال کر بھارت سے کوئی بات نہیں کی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں سے بھاگ کر کشمیر میں جبری قبضے کی کوشش کر رہا ہے۔ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دبائو بڑھائے۔ سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ماضی میں بھی تعلقات بہتر کرنے کیلئے اسے فیورٹ نیشن کا درجہ دیا گیا مگر بھارت کے رویے نے اسے غلط ثابت کیا، کشمیر کا مسئلہ زمین کا نہیں بلکہ 15 ملین کشمیریوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ یہاں جاری بیان میں سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ بھارت سے ڈائیلاگ میں مسئلہ کشمیر سپریم رہے گا۔ بھارت کو اقوام متحدہ قراردادوں پر عمل کرنا ہوگا۔ کشمیر پرائم ہے بھارت کو پہلے کشمیر پر بات کرنا ہو گی۔ پانچ اگست 2019ء کے اقدام کے بعد بھارت کے مذموم عزائم مزید کھل کر سامنے آ رہے ہیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت جی 20 کانفرنس منعقد کرنے اور انویسٹمنٹ کے نام پر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتا ہے۔ اقوام متحدہ اور رکن ممالک بھی کردار ادا کریں۔ مسئلہ کشمیر پر نہ تو خود کمپرومائز کریں گے نہ کسی کو کرنے دیں گے۔