برازیلی صدر نے مظاہرے روکنے میں ناکامی پر آرمی چیف کو عہدے سے ہٹا دیا
برازیلیا (نوائے وقت رپورٹ) برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا نے حکومت مخالف مظاہروں کو روکنے میں ناکامی پر آرمی چیف جولیو سیزر ڈی اروڈا کو عہدے سے ہٹادیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آتی جارہی ہے جس پر صدر لولا ڈی سلوا نے اعلیٰ فوجی افسران کے ساتھ ایک اہم ملاقات بھی کی تھی۔ملاقات کے بعد ہونے والی نئی پیشرفت نے سب کو حیران کردیا۔ صدر لولا ڈی سلوا نے ایک ماہ قبل ہی بنائے جانے والے آرمی چیف جولیو سیزر کو برطرف کردیا۔
نئے آرمی چیف کے لیے مضبوط ترین امیدوار کے طور پر سائوتھ ایسٹرن آرمی کمانڈر ٹومس ریبیرو سامنے آئے ہیں تاہم ابھی ان کی تقرری کا اعلان نہیں ہوا ہے۔خیال رہے کہ برازیل کے صدر نے چند روز قبل حکومت مخالف مظاہرین کے صدارتی محل، سپریم کورٹ اور اسمبلی پر حملوں کا ذمہ دار کچھ فوجی افسران پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک گیر مظاہروں کو فوج کی حمایت حاصل ہے۔واضح رہے کہ لولا ڈی سلوا 2003ء سے 2010ء تک صدر رہے تھے اور حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد یکم جنوری کو تیسری بار صدر کا عہدہ سنبھالا تھا تاہم اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج جاری ہے۔