عمران حملہ کیس وفاقی حکومت نے بھی جے آئی ٹی تشکیل دے دی
لاہور‘ اسلام آباد (آئی این پی ‘ نوائے وقت رپورٹ) عمران خان حملہ کیس کے مرکزی ملزم نوید کے وکیل میاں دائود نے پنجاب حکومت کی نئی جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔ ایک بیان میں ملزم نوید کے وکیل میاں دائود نے کہا کہ غلام محمود ڈوگر کا جے آئی ٹی سربراہ برقرار رہنا بدنیتی پر مبنی ہے۔ غلام محمود ڈوگر عمران خان کی خواہش پر تفتیش کررہے ہیں۔ جے آئی ٹی نئی بن گئی تھی تو پرانے ممبران ملزمان کو عدالت میں کیوں پیش کر رہے تھے؟۔ 4 پولیس افسران کی جانب سے غلام محمود ڈوگر پر سیاسی بدنیتی کے الزامات ہیں۔ دوسری طرف عمران خان پر حملے کی تفتیش کے لیے وفاقی حکومت نے بھی جے آئی ٹی تشکیل دے دی جس میں ایم آئی، آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد وزارت داخلہ نے جے آئی ٹی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔ آئی جی ریلوے پولیس پاکستان راؤ سردار علی خان کو جے آئی ٹی کا کنوینئر مقرر کیا گیا ہے جب کہ ڈی آئی جی کامران عادل سمیت انٹیلی جنس بیورو، انٹر سروسز انٹیلی جنس اور ملٹری انٹیلی جنس کے نمائندوں کو بھی ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ یہ جے آئی ٹی وزیر آباد میں درج مقدمہ کی تفتیش کرے گی اور اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کرے گی۔
عمران حملہ کیس/ جے آئی ٹی تشکیل