• news

عرفان اقبال کاایل سیز کی کلیئرنس اجازت دینے کیلئے سٹیٹ بنک کے فیصلے کا خیرمقدم


لاہور (کامرس رپورٹر) صدرایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے بندرگاہوں پر پھنسے کنٹینرز یا ان ٹرانزٹ کنسائمنٹس کی زیر التواء ایل سیز کی کلیئرنس کی اجازت دینے کیلئے گزشتہ روز کے سٹیٹ بنک کے پالیسی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ ڈی ٹینشن چارجز، ڈیمریجز، صنعتی پیداوار کیلئے خام مال کی قلت، بڑے صنعتی یونٹس کی بندش، زرعی ان پٹ کی فراہمی میں رکاوٹ، مشینری اور آلات کے سپیئر پارٹس کی عدم دستیابی کی وجہ سے پلانٹس کی بندش، برآمدی آرڈرز کی تکمیل، پیداوار میں کمی اور بڑے پیمانے پر بیروزگاری اور محصولات کی کمی کاسبب بن رہا ہے۔ عرفان اقبال شیخ نے روشنی ڈالی کے سٹیٹ بنک نے کمرشل بینکوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ان درآمد کنندگان کو سہولت فراہم کریں کہ جو اپنی ادائیگی کی مدت 180 دن یا اس سے زیادہ تک بڑھا سکتے ہیں۔مزید برآں، ان درآمد کنندگان کو بھی سہو لت فراہم کی جا ئے جو بیرون ملک سے اپنی درآمدی ادائیگیوں کے لیے فنڈز کا بندوبست کر سکتے ہیں۔اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کو یہ ہدایات بھی جاری کی ہیں کہ وہ ان شپمنٹس کی دستاویزات جاری کردیں جو پاکستان کی کسی بندرگاہ پر پہلے ہی پہنچ چکی ہیں یا جو 18 جنوری 2023 یا اس سے پہلے سے ٹرانزٹ میں ہیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ گورنر سٹیٹ بینک نے ایف پی سی سی آئی کے اصرار پر کراچی میں ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا اور تاجروں و صنعتکاروں کی شکایات کو تفصیل سے سنا۔ سیشن میں ملک کے تمام چیمبرز، ٹر یڈ باڈیز اورایسو سی ایشنزکی سینکڑوں ممتاز شخصیات کی شرکت دیکھنے میں آئی۔جنہو ں نے یا تو وہ ذاتی طور پر یا مختلف شہروں اور ممالک سے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ عرفان اقبال شیخ نے بتایا کہ ایف پی سی سی آئی نے سٹیٹ بینک کو اس سلسلے میں قائل کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے کیونکہ بہت سی صنعتیں پہلے ہی اپنے پیداواری یونٹس بند کر چکی ہیں اور بہت سے صنعتی یونٹ بھی ایسا کرنے والے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف پی سی سی آئی نے تمام کاروباری برادری کے لیے وسیع تر قومی مفاد میں یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے تاجر برادری کا بالعموم اور ایف پی سی سی آئی کے عہدیداروں و ممبران کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس سلسلے میں بھرپور کوششیں کیں اور امید کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تاجر برادری کے اس مسئلے کوحل کروانے کے لیے ہر ممکن پلیٹ فارم استعمال کیا۔ عرفان اقبال شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ سٹیٹ بینک کمرشل بینکوں کی کڑی نگرانی کرے تاکہ اس فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے؛ کیونکہ یہ ہزاروں کارخانوں اور لاکھوں ملازمتوں کی بقا کا مسئلہ بن چکا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی نے تجویز دی ہے کہ اس فیصلے کا اطلاق کرتے وقت برآمدات پر مبنی صنعتوں؛ کھانے پینے کی اشیائ￿ ؛صنعتی خام مال؛ توانائی پیدا کرنے والی درآمدات اور زرعی ان پٹ پر مبنی درآمدات کوترجیح دی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن