• news

سیاسی کمائی قربان کر کے ملک بچائیں گے وزیراعظم نوجوانوں کیلئے لاکھوں کے قرضے لیپ ٹاپ


اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے پاکستان کو بچانے کیلئے سیاست کو قربان کرنا ہو گا، ڈنکے کی چوٹ پر اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ مسلم لیگ ن اور اتحادی حکومت اپنی ساری سیاسی کمائی پاکستان اور ریاست پر قربان کر دے گی مگر ملک کو مشکلات سے نکالیں گے، پاکستان کے کروڑوں نوجوان ملک کو مسائل سے نکالنے کی پوری اہلیت رکھتے ہیں، نوجوانوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو عظیم بنائیں گے، وزیراعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگری لونز کے اجرا سے نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں مدد ملے گی۔ منگل کو پرائم منسٹر یوتھ بزنس اینڈ ایگری لونز سکیم کے اجرا کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب میں بطور خادم اعلی ذمہ داریاں اداکرتے ہوئے انہوں نے نوجوانوں کیلئے کئی اقدامات اٹھائے، لاکھوں نوجوانوں کو پنجاب کے اپنے وسائل سے بلاسود قرضے مہیا کئے گئے، نوجوانوں کو لاکھوں لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کئے گئے، پنجاب کے علاوہ باقی صوبوں میں بھی لیپ ٹاپ کی فراہمی کی گئی، بینک آف پنجاب کے ذریعہ بے روزگار نوجوانوں کوگاڑیاں فراہم کی گئیں، اسی طریقے سے خود روزگار سکیم کے تحت ہم نے 40 ارب روپے کے قرضے تقسیم کئے جن کی ریکوری 99 فیصد تھی، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے نوجوان پرعزم ہیں، اس کے مقابلہ میں بینکوں سے جو قرضے لئے جاتے ہیں تو اربوں کے قرضے معاف ہوتے ہیں، یہ نوجوانوں کی پاکستان کے ساتھ عزم کی عکاسی کررہی ہے، اگر نوجوانوں کو وسائل اور حالات مہیا کئے جائے تو وہ پاکستان کو اقوام عالم میں کھویا مقام حاصل کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ 2013 ء میں وزیراعظم نوازشریف کی نگرانی میں54 ہزار نوجوانوں کو لیپ ٹاپس فراہم کئے گئے، اس سے صرف ملک کے نوجوانوں کو نہیں بلکہ معیشت کو بھی فائدہ پہنچا، ماضی میں ہم پر تنقید ہوتی رہی کہ یہ سیاسی رشوت ہے، میرا جواب ہوتا کہ کیا میں نوجوانوں کے ہاتھوں میں کلاشنکوف دے دوں، کوویڈ میں یہی لیپ ٹاپ نوجوانوں کی تعلیم اور روزگار کا ذریعہ بن گیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ یہ وہ زمانہ تھا جب حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتوں نے نوجوانوں کیلئے روزگار کی سکیمیں شروع کیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کے وسائل پر بہت بوجھ ہے، آج سٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کی قیادت میں سٹیٹ بیک، کمرشل اور مائیکرو فنانس کمپنیوں کے تعاون سے اس سکیم کا آغاز کیا ہے، محدود گنجائش کے باوجود اس کیلئے ہم نے وسائل مہیا کئے ہیں، اس سکیم کے تحت نوجوانوں کو 5 لاکھ سے لیکر75 لاکھ روپے تک قرضے فراہم کئے جائیں گے، 5 لاکھ روپے تک کے قرضے بلاسود ہوں گے اور ان کی واپسی کی مدت تین سال ہوگی، 5 سے پندرہ لاکھ روپے تک کے قرضوں پر شرح سود 5 فیصد ہوگی۔ 15 سے 75 لاکھ روپے تک کے قرضوں پر شرح سود 7 فیصد ہو گی اور اس کی واپسی کی مدت 8 سال ہوں گی۔ یہ سب پاکستان کے نوجوان بچوں اوربچیوں کیلئے ہے۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ لیپ ٹاپ فراہم کرنے کا پروگرام بھی بنایا گیا ہے جو پورے پاکستان میں میرٹ پرتقسیم ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ کہاں وہ زمانہ کہ ہم ایک سال میں دو دو لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرتے تھے اور آج وہ ایک لاکھ کی سطح پرآئے ہیں ، یہ وہ چیلنج اور حقیقت ہے جو میں کروڑوں نوجوانوں کو مخاطب کرکے بتانا چاہتا ہوں کہ ہم کٹھن مرحلے سے گزر رہے ہیں، ہم نے آئی ایم ایف کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم نویں جائزہ کیلئے تیار ہیں، ہم آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط پر مذاکرات کرکے اس کو حتمی شکل دینے اور ماننے کیلئے تیار ہیں تاکہ پاکستان آگے بڑھیں اور چلیں کیونکہ دائیں بائیں سے واضح پیغام دیا گیا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کو حتمی شکل دیں۔ میری آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے گزشتہ ہفتے بات ہوئی تھی اور آج بھی میں کہہ رہا ہوں کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ بلا تاخیر نویں جائزہ کو مکمل کرنا چاہتے ہیں تاکہ پروگرام آگے بڑھیں اور اس کے بعد ملٹی لیٹرل اور بائی لیٹرل شراکت داروں کے ساتھ بھی معاملات طے ہوں۔ انہوں نے کہا سٹیٹ بنک شرح سود بڑھانے پر تلا ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کے کروڑوں نوجوان صادق اور امین ہیں، ان نوجوان بچے اور بچیوں کے جذبے جوان ہیں، ان میں ہمت اور توانائی ہے اور وہ پاکستان کو مسائل سے نکالنے کی پوری اہلیت رکھتے ہیں، پاکستانی نوجوان چمکتے ستارے اور ہمارے سروں کے تاج ہیں، ہم مشکلات میں ہیں لیکن نوجوانوں کے ساتھ مل کر ملک کو مشکلات سے نکالیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جن حالات میں ملکی باگ ڈور سنبھالی وہ سب کے سامنے ہیں، انتہائی مشکل حالات میں ہم نے یہ ذمہ داری سنبھالی ہے۔ مگر ہماری ہمت جوان اور عزم مضبوط ہے اور مل کر پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔ تاہم اس کیلئے کچھ شرائط اور لوازمات ہیں، حکومت کی ذمہ داری سب سے زیادہ ہے، ہم نے توانائی کی بچت کا فیصلہ کیا کیونکہ تیل کی ہماری امپورٹ پر27 ارب ڈالر خرچ ہوگئے ہیں، چند اقدامات سے ہم اس میں بچت کرسکتے ہیں، اس کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، میں کسی پر الزام لگائے بغیر کہتا ہوں کہ توانائی پر ہم نے جو اعلانات کئے تھے اس کے اوپر ایک صوبہ کی حکومت ہائیکورٹ چلی گئی اور اس پر سٹے آرڈر لے لیا، ہائیکورٹ کا حکم سر آنکھوں پر ہے، اسی طرح ایک اور صوبائی حکومت نے تاخیری حربہ استعمال کیا اور یہ صرف سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کو بچانے کیلئے سیاست کو قربان کرنا ہوگا، زندگی میں اونچ نیچ دیکھی ہے، میرے لیڈر اور پارٹی نے مجھے تین بار وزیراعلی بنایا آج میں وزیراعظم ہوں، ہم ورثہ چھوڑ دینا چاہتے ہیں کہ جو بھی مشکلات تھیں اور اگر ہم نے ذمہ داری قبول کی ہے تو اس کو نبھانے کیلئے آخری حد تک جانا ہم پر فرض ہے، باقی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے اپنی جان دے دوں گا اور ہر قدم اٹھائوں گا۔ مشکلات راستے میں آنی ہے، ہمیں ایسے مقامات سے گزرنا ہوگا مگر حکومت اور اشرافیہ کو پہلے اپنی قربانی دینی ہوگی اس کے بعد عوام اپنا حصہ ڈالیں گے، یہ ممکن نہیں کہ غریبوں پر بوجھ ڈالیں اور امراء قرضوں پر عیاشیاں کریں، یہ ناممکن ہے، اور نہ ہی اس کی گنجائش ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں کروڑوں نوجوانوں سے مخاطب ہوں کہ پروگرام کا حجم ہزار گنا زیادہ ہوسکتا ہے مگر ہمارے وسائل محدود ہیں، بدقسمتی سے 75 سالوں میں ہم نے جو کچھ کیا اس کے نقصانات سامنے ہیں، اس حمام میں سب ننگے ہیں، سب کو اس کی ذمہ داری قبول کرنی ہے۔ لیکن ہمیں ماضی میں نہیں بلکہ حال اور مستقبل کی طرف دیکھنا ہوگا، یہ قوم جری قوم ہے، اس میں استقلال ہے اور مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے ان پر قابو پائیں گے۔ مل کر چیلنج قبول کریں گے تو ہم ملک کو مشکلات اور طوفانی حالات سے نکالیںگے، کئی اقوام کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں، جرمنی اور جاپان کا آج دنیا میں ستارہ چمک رہا ہے۔  قبل ازیں وزیراعظم کی معاون خصوصی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے۔ 15 کروڑ نوجوان ہمارا مستقبل ہی نہیں بلکہ حال ہے اور بڑا سرمایہ ہے، موجودہ حکومت کی جانب سے نوجوانوں کیلئے خوش خبریوں کی طویل فہرست ہے مگر پہلی خوشخبری کا آغاز آج ہورہا ہے ، پہلی مرتبہ پیداوار یعنی سیڈز اور فرٹیلائزر کیلئے بیج فراہم کئے جائیں گے۔ گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج وزیراعظم یوتھ لون سکیم کا آغاز باعث مسرت ہے، نوجوانوں کی مالی شمولیت میں اضافہ ایک اچھا اقدام ہے، وزیراعظم نے ہمیشہ نوجوانوں کو پاکستان کا قیمتی اثاثہ سمجھا ہے۔ اس سکیم کے افتتاح سے واضح ہوتا ہے کہ مالی دشواریوں کے باوجود حکومت نوجوانوں کو با اختیاربنانے میں پرعزم ہے، میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور زشزہ فاطمہ کا شکرگزار ہوں، سٹیٹ بینک نے اس سکیم کو ڈیزائن کرنے میں حکومت کو معاونت فراہم کی ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ارکان قومی اسمبلی چوہدری شہباز بابر، اظہر قیوم نہرہ اور ساجد مہدی نے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم سے ارکان اسمبلی کی ملاقاتوں میں متعلقہ حلقوں کے امور اور ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن