منی بجٹ حتمی مراحل میں: ڈالر مارکیٹ ریٹ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات میں عالمی مالیاتی ادارے کو آگاہ کر دیا گیا ہے ملک کے اندر ایکسچینج کی قدر کو آزادانہ (فری فلوٹ) کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس پر بدھ سے عمل شروع کر دیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات ہوئے جس میں تمام اختلافی امور پر بات چیت کی گئی۔ ذرائع نے بتایاہے کہ رسمی مشن کی ملک میں آمد کا امکان ہے۔ پاکستان نے چند روز قبل میکرو اکنامک فریم ورک میں ردوبدل کے لئے اقدامات کا مسودہ آئی ایم ایف سے شئیر کیا تھا تاکہ مشن ان کا جائزہ لے اور آمادگی کے بارے میں بتا دے۔ آئی ایم کے تین اہم مطالبات رہے ہیں، زرمبادلہ کی قدر کا آزادانہ تعین ہو‘ بجلی اور گیس کے نرخ بڑھانا، اور جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کو بڑھانے کے لئے قدامات کرنا شامل ہیں۔ اس پر عمل کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے ڈالر کی قیمت کنٹرول کرنے کی بجائے اب مارکیٹ بیسڈ کرنے فیصلہ کیا ہے۔ ای کیپ کے اجلاس میں حکومت نے ایکسچینج کمپنیز کو ڈالر کو ’’فری فلوٹ‘‘ کرنے کا گرین سگنل دے دیا۔ ملک بوستان کے مطابق بدھ سے مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت طلب و رسد کے مطابق مارکیٹ بیسڈ ہوگی۔ ملک بوستان نے کہا کہ قرض بحالی پروگرام کیلئے ڈالر کو فری فلوٹ کرنا آئی ایم ایف کی لازمی شرط ہے۔ فیصلے سے ڈالر کی قیمت بڑھ جائے گی مگر بلیک مارکیٹ کا خاتمہ ہوگا۔ ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ بدھ کو ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر عنایت حسین سے ملاقات طے ہوگئی ہے۔ آئی ایم یف کی شرط پوری کر دی گئی ہے، وفاقی حکومت نے دیگر شرائط پوری کرنے کیلئے کام شروع کردیا۔ منی بجٹ کا مسودہ حتمی مراحل میں داخل ہوگیا ہے جس کے تحت متعدد لگژری اشیاء پر اضافی ڈیوٹی عائد کی جا رہی ہے اور 70 ارب روپے کے لگ بھگ اشیاء پر دی جانے والی ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی تجویز ہے۔ نان فائلرز کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔ تجویز کے تحت یومیہ 50 ہزار روپے سے زیادہ کی بینک ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد ہو سکتا ہے، ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل افراد پر مجوزہ ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔ نان فائلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے سے 45 سے 50 ارب روپے آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ملک میں جلد ہی گیس مہنگی کردیں گے، پٹرول لیوی بھی بڑھا رہے ہیں۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق مذاکرات میں پاکستان کی طرف سے سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ کی سربراہی میں وفد نے مذاکرات کیے۔ آئی ایم ایف کی طرف سے مشن چیف ناتھن پورٹر مذاکرات میں شریک ہوئے۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد نے معاشی صورت حال کے بارے میں بریفنگ دی، پاکستان نے رواں سال کے لیے مقررہ کردہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی اور آئی ایم ایف کو سیلاب سے متعلقہ منصوبوں پر اٹھنے والے اخراجات سے آگاہ کیا۔ آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ یکم جولائی 2022 سے ہوگا، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری جلد ہی کابینہ دے گی، گیس کے شعبے کا گردشی قرض بھی ختم کیا جارہا ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بھی مرحلہ وار بڑھائی جا رہی ہے۔ بجلی کے حوالے سے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سرکلر ڈیٹ کے خاتمہ اور بجلی کے سیکٹر کو درست کرنے کے بارے میں رپورٹ کابینہ کے زیر غور ہے، اور اس پر فیصلہ ہو جائے گا۔ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ کے ای ایس سی، صنعت اور ٹیوب ویلز کی بجلی کی سبسڈیز کو ختم کیا جائے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب اور کے پی کے میں نگران حکومتیں بننے کے بعد اب پرائمری بیلنس کے ہدف کے میں اختلاف کا خدشہ بھی ختم ہو گیا ہے۔ گذشتہ ریویو میں خیبر پی کے نے کہا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے اخراجات بڑھے ہیں اس لئے سر پلس نہیں دے سکتے۔ نجی ٹی وی کے مطابق دوسری طرف فاریکس مارکیٹ ذرائع نے ڈالر کی قیمت فروخت 255 روپے مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اوپن مارکیٹ سے خریداری کیلئے ڈالر کا ریٹ 253 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کریڈٹ کارڈز کیلئے ڈالر کی سیٹلمنٹ قیمت 256 روپے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ دریں اثناء ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے ڈالر ریٹ کیپ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ایکسچینج کمپنیز کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ ڈالر کیپ کرنے کا فیصلہ ملکی مفاد میں کیا لیکن نقصان ہوا۔ مارکیٹ میں مصنوعی طلب رہی، لوگ ہم سے ڈالر خرید کر گرے مارکیٹ میں بیچ رہے تھے۔ گرے مارکیٹ دن بدن زرمبادلہ کا کام اپنی طرف منتقل کر رہی تھی۔ ڈالر کا مارکیٹ ریٹ 250 روپے سے زیادہ ہے۔ ڈالر بیچنے والے کو ریٹ ملے گا تو وہ ہمارے پاس آئے گا۔ ڈالر ہم سے خرید کر گرے مارکیٹ میں بیچنے والے بھی کٹ جائیں گے، آج سے اس پر عملدرآمد ہو گا۔ ضرورت پر نوک پلک درست کریں گے۔ کیپ کرنے کا فیصلہ ہمارا اپنا تھا ختم کرنے کا فیصلہ بھی ہمارا ہے۔ چیئرمین ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا ہے کہ لوگوں کے گھروں میں دس ارب ڈالر پڑے ہیں‘ لوگوں کے پاس ڈالر بے حساب ہیں، پاکستان کے پاس نہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ کیپ ہٹانے سے ڈالر کی سپلائی بڑھے گی جس کو جتنی ضرورت ہو گی دیں گے۔ ڈالر پر کیپ لگانے سے نقصان ہوا۔ اس لئے فوری طور پر کیپ ختم کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر سٹیٹ بنک کو اعتماد میں لیا ہے۔ بلیک مارکیٹ کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔ ایکس چینج کمپنیز کو ڈالر کہیں سے نہیں مل رہا‘ لوگ ڈالر فروخت کرنے نہیں آ رہے‘ خریدنے آ رہے ہیں۔ ہمیں ڈالر کو مارکیٹ ریٹ پر بیچنا چاہئے۔ ڈالر کا ریٹ ایک ہو گا تو قیمت میں استحکام آئے گا۔ لوگ صرف ضرورت کیلئے ڈالر خریدیں، ڈالر میں سرمایہ کاری نہ کریں۔
منی بجٹ/ تیاریاں