شادی یا تعلقات 13سالہ ملازمہ پر تشدد آگ لگا دی 2سب انسپکٹر بھائی معطل
لاہور (نامہ نگار) جنوبی چھاؤنی کے علاقے میں گھر کی مالکن نے دو سب انسپکٹر بھائیوں کے ساتھ مل کر 13سالہ ملازمہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعدآگ لگا کر اس کی ٹانگیں جلا دیں۔ بال کاٹ دیئے۔ بچی کو کئی روز تک بھوکا پیاسا اور علاج کے بغیر رکھ کر گھر کا کام کروایا جاتا رہا۔ سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے نوٹس لیتے ہوئے ملزمان سب انسپکٹر بھائیوں اکمل خالد اور ندیم خالد کو معطل کر کے ایس پی انوسٹی گیشن کینٹ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ جنوبی چھائونی کے علاقے میں سب انسپکٹر بھائیوں اکمل خالد اور ندیم خالد نے چند روز قبل اپنی بہن افشاں کے ساتھ ملکر ملازمہ مریم کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اسے چولہے پر گرا دیا جس سے بچی کی ٹانگیں بری طرح جھلس گئیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچی کا جسم 40فیصد تک جھلس چکا ہے۔ بچی کی والدہ سکینہ بی بی نے پولیس کو بتایا کہ مریم 9 ماہ سے 8 ہزار ماہانہ پر افشاں کے گھر کام کر رہی تھی۔ رابطہ نہ ہونے پر افشاںکے گھر گئی جہاں انہوں نے میری بیٹی کو ملوانے سے انکار کر دیا جس پر میں اور میرے شوہر نے شور مچایا تو موقع پر موجود افشاں اور اس کے بھائیوں سب انسپکٹر اکمل خالد اور ندیم خالد نے ہمیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی۔ جب ہم نے ضد کی تو ہماری بیٹی کو شدید زخمی حالت میں ہمارے سامنے لایا گیا۔ دوسری جانب کمسن گھریلو ملازمہ نے اپنے ویڈیو بیان میں الزام عائد کیا ہے میری مالکہ مکان باجی ایک لڑکے کے ساتھ شادی کرنے کا کہتی تھی‘ میں نے انکار کیا تو کہتی پھر اس سے جسمانی تعلق قائم کر لو، مجھے اکثر تشدد کرتی تھی۔ چوری کا الزام لگا کر بال کاٹ دیئے۔ میں چیختی رہتی تھی، میری والدہ کو بلوا دیں پر باجی نہیں ملنے دیتی تھی۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کی والدہ سکینہ کی مدعیت میں خاتون افشاں بی بی سمیت 3 ملزمان ندیم اور اکمل کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ہدایت کی کہ تشدد کے ذمہ داروں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا ہے کہ تشدد کا واقعہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچی کے جسم اور ٹانگوں پر تشدد اور جلنے کے نشانات ہیں۔ اس موقع پر چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن سارہ احمد نے مزید کہا کہ تشدد کا شکار کمسن گھریلو ملازمہ کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔
بچی تشدد