پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے 7 ارب ڈالر کی ضرورت :حسین محی الدین قادری
لاہور(کامرس رپورٹر ) منہاج یونیورسٹی کے ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کو اس وقت ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے 7 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اسلامی اقتصادیات اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کے بارے میں آگاہی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر چوہدری ظفر محمود اور نائب صدر عدنان خالد بٹ نے بھی خطاب کیا۔حسین محی الدین قادری نے کہا کہ اگلے 3 سالوں میں پاکستان کو 75 ارب ڈالر واپس کرنا ہوں گے جو کسی صورت ہوتا نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے 2016 اور 2017 کے قومی غربت کے اعداد و شمار کے مطابق پورے ملک میں صرف 24 فیصد لوگ خط غربت سے نیچے تھے۔اسلامی معاشیات حضورؐ کی تعلیمات کا نظام ہے۔ ہمارے اسلامی بینک بھی یہی سمجھتے ہیں کہ انہوں نے اسلامی معاشیات کو اپنا لیا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ آج معیشت دن بدن تنزلی کی طرف جا رہی ہے۔ ہم آج تک سود کے نظام سے نجات حاصل نہیں کر سکے۔ ملک میں بے روزگاری اپنے عروج پر ہے۔ لوگوں کو روزگار نہیں مل رہا۔ بندرگاہوں پر 8000 سے زائد کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ اگرچہ ہم ایک زرعی ملک ہیں لیکن ہمیں روئی کی گانٹھیں درآمد کرنی پڑتی ہیں کیونکہ ہم نے اپنے سبزہ زاروں کو ہاؤسنگ سوسائٹیز میں تبدیل کر دیا ہے۔ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور زندگی کے ہر شعبے اور ہر شعبے میں مکمل رہنمائی اور لائحہ عمل فراہم کرتا ہے۔ ہماری ملکی معیشت اس وقت جن مسائل اور مشکلات سے دوچار ہے، اگر ہم اسلامی تعلیمات اور اسلامی نظام زندگی کو فروغ دیں تو ملک ان چیلنجز سے نہ صرف نکل سکے گا بلکہ دنیا میں ایک ماڈل معیشت کے طور پر بھی ابھر سکتا ہے۔ ہمارے پیارے ملک کے پاس وہ تمام وسائل اور نعمتیں موجود ہیں جو اسے ایک عظیم معاشی طاقت بنا سکتے ہیں۔ ضرورت صرف صحیح سمت کا تعین کرنے کی ہے۔