• news

سونے کا نیا ریکارڈ ، تولہ 2 لاکھ سے بھی مہنگا ، ڈالر کی اڑان جاری ، 269 روپے کا ہوگیا 


کراچی (کامرس رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) ڈالر کی تیز اڑان کے باعث سونے کی مقامی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران سونے کی فی اونس قیمت 6 ڈالر گھٹ کر 1936 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔ انٹرنیشنل مارکیٹ میں کمی کے باوجود مقامی صرافہ مارکیٹوں میں جمعہ کو فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 7 ہزار روپے اور 6 ہزار روپے کا اضافہ ہوا۔ اس کے نتیجے میں کراچی‘ حیدرآباد‘ اسلام آباد‘ پشاور او کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر 2 لاکھ 2500 روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت بڑھ کر 173610    (ایک لاکھ 73 ہزار 610) روپے کی سطح پر آگئی۔ دوسری طرف انٹر بنک میں روپے کے مقابلے میں ایک امریکی ڈالر  262  سے بھی تجاوز کر گیا۔ کاروباری ہفتے کے پانچویں اور آخری روز انٹربنک میں ڈالر کی قیمت میں 7 روپے 17  پیسے اضافہ ہوا ہے جس کے بعد کاروباری دن کے اختتام پر امریکی کرنسی 262 روپے 60 پیسے پر بند ہوئی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں کاروباری دن کے اختتام تک ڈالر کی قیمت میں 7 روپے اضافہ ہوا ہے جس سے امریکی کرنسی 269 روپے پر ٹریڈ ہوئی۔ تین روز کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر 29  روپے مہنگا ہوا۔ ایکسچینج  کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای کیپ) کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچا نے بتایا کہ مرکزی بینک نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ایکسچینج کمپنیوں کو ڈالر فراہم کیے جائیں گے، لیکن انہیں ابھی تک نہیں مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ڈالر کی فراہمی شروع ہو جائے اور حکومت کی ’پیچیدہ‘ پالیسیوں کو درست کر لیا جائے تو روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ رک سکتا ہے۔ ظفر پراچا نے کہا کہ حکومت کی طرف سے درآمد کنندگان کو ڈالر کا خود بندوبست کرنے کی شرط عائد کرنے کا مطلب انہیں گرے مارکیٹ کے ذریعے غیر قانونی طور پر خریدنے کا کہنا ہے کیونکہ وہ ڈالر ایکسچینج کمپنیز سے نہیں خرید سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اپنی پالیسیاں درست کریں اور گرے مارکیٹ کو فروغ نہ دے اور سہولت کار نہ بنے تو ہم حکومت کا بوجھ بانٹنے کے لیے تیار ہیں۔علاوہ ازیںمنافع کی خاطر فروخت کے دبائو کی وجہ سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ جمعہ کو مندی کا شکار ہو گئی ،کے ایس ای100انڈیکس 396پوائنٹس گھٹ گیا جس سے انڈیکس40846پوائنٹس سے کم ہو کر40450پوائنٹس کی پست سطح پر آگیا جبکہ مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 62ارب روپے سے زائد ڈوب گئے جس کی وجہ سے سرمائے کا مجموعی حجم 64کھرب روپے سے کم ہو کر63کھرب روپے رہ گیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعہ کو کاروبار کا آغاز مثبت ہوا ،ریفائنری ،فوڈز ،ٹیلی کام ،توانائی ،بینکنگ اور توانائی کے شعبے میں خریداری کے باعث ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ41ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گئی تھی تاہم پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر بعض اسٹاکٹس میں فروخت کا دبائو بڑھنے سے مارکیٹ تنزلی کا شکار ہو گئی جس کے بعد انڈیکس کی الٹی گنتی شروع ہو گئی اور مندی کا یہ سلسلہ کاروبار کے اختتام پر غالب رہا ۔

ای پیپر-دی نیشن