لال حویلی قبضہ واگزار کرانے کے خلاف شیخ رشید کے بھائی کی درخواست مسترد
راولپنڈی (جنرل رپورٹر + اپنے سٹاف رپورٹر سے) سول جج راولپنڈی نوید اخترلوہان نے متروکہ وقف املاک بورڈ کی ملکیتی لال حویلی کا قبضہ واگزار کرانے کیلئے ممکنہ آپریشن کے خلاف سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کے بھائی کی جانب سے حکم امتناعی کے حصول کیلئے دائر درخواست خارج کر دی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ چونکہ متعلقہ ایکٹ کے تحت کوئی بھی عدالت یا ادارہ نہ تو حکم امتناعی جاری کر سکتا ہے اور نہ ہی ایسا کوئی حکمنامہ جاری کر سکتا ہے جو اس ایکٹ کے تحت کارروائی میں روکنے کے مترادف ہو لہٰذا، وفاقی یا صوبائی حکومتوں کے کسی بھی ادارے میں مفاد عامہ کے لئے اٹھائے گئے اقدامات میں مداخلت نہیں کی جا سکتی۔ شیخ رشید کے بھائی شیخ صدیق نے سردارعبدالرازق ایڈووکیٹ کے ذریعے متروکہ وقف املاک کے زونل ایڈمنسٹریٹر کو فریق بناتے ہوئے دائر حکم امتناعی کی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ بوہڑ بازار میں واقع جائیداد نمبرD-158اورD-329کے حوالے ایک اپیل متروکہ وقف املاک کے ایڈمنسٹریٹر کے پاس زیر التوا ہے بلکہ ایک کیس سول عدالت میں بھی زیر سماعت ہے‘ ایڈمنسٹریٹر نے مراسلہ بھیجا ہے جس میں کہا ہے کہ قبضہ واگزار کرانے کے لئے 31 جنوری صبح 9 بجے باقاعدہ کارروائی کی جائے گی۔ اسے روکا جائے۔ دوسری طرف شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی کرنسی رل گئی ڈالر 270 کا ہوگیا۔ پٹرول کی قیمتیں بھی بڑھیں گی، ان کا مسئلہ غریب کو ریلیف نہیں تکلیف دینا ہے اور اپنے کیس ختم کرانا ہے لال حویلی سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اس ملک کو دہشت گردی سے زیادہ اس حکومت نے نقصان پہنچایا ہے۔ لال حویلی پر فیصلے کا خواب دیکھنے والے ذلیل و رسوا ہوں گے اور ہم ان کا مقابلہ کریں گے فتح حق کی ہو گی۔