لسبیلہ : بس ندی میں گر گئی ہولناک آتشزدگی 42مسافر زندہ جل گئے
`
اوتھل، لاہور، اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ این این آئی) لسبیلہ کی تحصیل بیلہ کے قریب کوئٹہ سے کراچی جانے والی مسافر کوچ پل سے ٹکرا کر ندی میں گرنے سے 42مسافر زندہ جل گئے جبکہ 3زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد کراچی ریفر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کی صبح 4 بجے کے قریب کوئٹہ سے کراچی جانے والی مسافر کوچ تیز رفتاری کے سبب بیلہ سے تقریباً 15 کلومیٹر دور چینکی سٹاپ کے قریب پل سے ٹکرا کر نیچے ندی میں جا گری اور گرتے ہی کوچ میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں 42 مسافر جھلس کر جان کی بازی ہارگئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین ، بچے اور ایک ہی خاندان کے پانچ افراد بھی شامل ہیں۔ مسافر کوچ کو لگنے والی آگ اس قدر شدید تھی کہ تین افراد کو ہی بچایا جاسکا۔ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد کراچی ریفر کردیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر بیلہ حمزہ انجم ندیم کے مطابق کوچ میں 45 سے زائد مسافر سوار تھے۔ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ناممکن ہے، ان کی شناخت کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔ علاوہ ازیں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے بیلہ مسافر کوچ حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ میرے دور حکومت میں کیمرے، ٹریکنگ سسٹم، رفتار کی حد اور پبلک اکیڈمی اصلاحات کا ایک منصوبہ شروع کیا گیا لیکن موجودہ حکومت کے آنے کے بعد یہ سب رک گیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا پورے بلوچستان میں مین قومی شاہراہ پر این ایچ اے کا کوئی ڈھنگ کا ایمرجنسی سینٹر ہے۔ فیصل ایدھی نے کہا کئی ہزار لٹر تیل اس بس میں سمگل کیا جا رہا تھا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم شہباز شریف، بلاول بھٹو، رانا ثنائ، محسن نقوی نے لسبیلہ بس حادثے میں قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جان لیوا حادثے میں 40 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرا دکھ ہے۔ اظہار تعزیت اور اظہار ہمدردی کیا۔ انہوں نے جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت اور بلندی درجات کی دعا بھی کی۔ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا سوگوار خاندانوں کیساتھ کھڑے ہیں۔
42 زندہ جل گئے