تو شہ خانہ ریفرنس ، 7فروری کو فرد جرم ، ھا ضری یقینی بنانے کیلئے عمران کو 20ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی کے مقدمہ میں عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 7 فروری کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔ عدالت نے عمران کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کے لیے عمران خان کو بیس ہزار روپے کے مچلکے بھی جمع کرانے کی ہدایت کی۔ الیکشن کمشن کے وکیل نے عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کی عدم حاضری پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ عدالت نے الیکشن کمشن کی کمپلیننٹ اور اس کے متعلقہ تمام دستاویزات کی مصدقہ نقول عمران خان کے وکلاء کے حوالے کر دیں۔ عدالت نے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا مگر وہ پیش نہ ہوئے۔ عدالت نے علی بخاری ایڈووکیٹ سے استفسار کیا کہ عمران کی طرف سے وکالت نامہ کدھر ہے؟۔ الیکشن کمشن کے وکیل نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی اور اعتراض کیا کہ وکالت نامہ اس وقت تک نہیں آ سکتا جب تک عمران خان خود نا آئیں۔ علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہا ہم نے گزشتہ سماعت پر عمران کا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کیا تھا آج بھی میڈیکل سرٹیفکیٹ موجود ہے۔ عدالت نے عمران خان کے وکلا کو وکالت نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی تو الیکشن کمشن کے وکیل نے کہا کہ یہ جب تک عمران خان کی جانب سے حاضری یقینی بنانے کے شورٹی بانڈز نہیں آ جاتے تب تک یہ وکالت نامہ نہیں دے سکتے۔ دوران سماعت الیکشن کمشن اور عمران کے وکلا کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ علی بخاری ایڈووکیٹ نے الیکشن کمشن کے وکیل کو کہا کہ وہ انہیں ہدایات نہ دیں اور عدالت کو مخاطب کریں۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے الیکشن کمشن کے باہر احتجاج سے متعلق کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری میں حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرلی اور ضمانت میں 10 فروری تک توسیع کر دی۔ بابر اعوان نے عدالت میں کہا کہ 10 فروری کی تاریخ دے دیں، عمران خان پیش ہو جائیں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر 10 فروری کو عمران خان نے آنا ہے تو آئی جی کو سکیورٹی کا کہہ دیتے ہیں، جس پر بابر اعوان نے کہا کہ 10 فروری سے 48 گھنٹے پہلے میں عدالت کو آگاہ کر دوں گا۔