ہا ئیکورٹ کسی بھی مقدمہ میں ازخود نو ٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ از خود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی۔ سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے آٹھ صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت ہائیکورٹ اپنا اختیار استعمال کرتی ہے لیکن آرٹیکل 199 کہیں بھی ہائیکورٹ کو از خود نوٹس کا اختیار نہیں دیتا۔ اس لئے ہائیکورٹ کسی بھی مقدمے میں از خود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی۔ صرف سپریم کورٹ کو آرٹیکل 184/3 کے تحت از خود نوٹس کا اختیار حاصل ہے۔ سپریم کورٹ نے اسی بنیاد پر ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے کے ذریعے پولٹری مصنوعات کی برآمد ات پر بھی پابندی عائد کردی جو کہ واضح طور پر انتظامیہ کے اختیار کا استعمال ہے۔ درآمدات یا بر آمدات کا فیصلہ کرنا انتظامیہ کا اختیار ہے، یہ عدالتی کام نہیں۔ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا 16 نومبر 2021 کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔