پاکستان بجلی اور گیس مہنگی کرنے پر آمادہ ، امیروں پر سبسڈی کتم کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضہ پروگرام کے تحت جائزہ کے مذاکرات میں انرجی سیکٹرز کے ایشوز پر بات کی گئی ہے، اور پاکستان نے اصولی طور پر آئی ایم ایف کی طرف سے بجلی اور گیس کے شعبوں میں لاگت کی وصولی کو یقینی بنانے کے لئے سبسڈیز کے بڑے حصے کو واپس لینے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے، جس سے بجلی اور گیس کے نرخ بڑھیں گے۔ اس وقت بجلی کے سیکٹر میں 300یونٹ تک بجلی کے نرخ کم رکھے گئے ہیں۔ ٹیوب ویلز کو سستی بجلی دی جاتی ہے، برآمدی سیکٹرز کے لئے پیکج دیا گیا ہے، جبکہ یونیفائیڈ بجلی ریٹ کی مد میں کے ای کو سبسڈی دی جاتی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ان سبسڈیز کو مرحلہ وار واپس لے لیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ دو سال سے گیس کے نرخ پر نظرثانی نہیں کی گئی ہے۔ آئی ایم ایف کو بتایا گیا ہے کہ گیس کے نرخوں میں اضافہ کا فیصلہ جلد کر لیا جائے گا۔ آئی ایم ایف نے گردشی قرضوں کے خاتمہ پر بھی اعدادوشمار طلب کئے جس پر ان کے ساتھ سرکلر ڈیٹ کے خاتمہ کا نظر ثانی شدہ پلان شئیر کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ اب یقینی ہے تاہم یہ کوشش کی جارہی ہے کہ آئی ایم ایف سے اس کو مرحلہ وار بڑھانے کا ٹائم فریم لے لیا جائے، اور 300یونٹ تک کی سبسڈی کو بھی ٹارگٹڈ کر دیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ انرجی سیکٹر میں بجلی اور سبسڈی کے خاتمہ کے حوالے سے بات چیت میں پیشرفت ہوئی ہے، اور توقع ہے کہ ان رعایات کے خاتمہ کے ٹائم فریم پر اتفاق رائے ہونے کا امکان ہے۔ بجلی ٹیرف میں مارچ تک 3 روپے فی یونٹ، جبکہ مئی تک مزید 70 پیسے اضافے کی تجویز ہے، اور اگست 2023 تک بجلی کی قیمت میں مرحلہ وار 6 روپے فی یونٹ اضافہ ہو سکتا ہے۔ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اس کے علاوہ ہو گی۔ اس سے بجلی کے سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ میں کمی آئے گی۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی بات چیت آج بھی جاری رہے گی جس کے بعد پالیسی نوعیت کے مذاکرات ہوں گے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے میڈیا بات چیت میں کہا کہ آئی ایم ایف کی شرط پر امیر طبقے کیلئے بجلی کی سبسڈی ختم کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، امیر طبقے کیلئے اب بجلی پر سبسڈی نہیں دی جائے گی۔ بجلی کی پیداوار مہنگی جبکہ بجلی سستی فراہم کرنا ملک برداشت نہیں کر سکتا، گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے سب کو سبسڈی نہیں دی جا سکتی۔ توانائی شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے پلان آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف وفد سے شرائط پر نرمی کیلئے بات کی۔ آئی ایم ایف کے میڈیم ٹرم فریم ورک پر بھی بات ہو گی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں اچھے نتائج کی امید نظر آ رہی ہے۔