• news

گجرات پرویزالہی کے گھر چھاپہ، احتجاج: کارروائی قابل مذمت ، سا بق وزیراعلی 


گجرات؍ لاہور ( نامہ نگار+ خصوصی نامہ نگار+ سپیشل رپورٹر) پولیس کا سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر رات گئے چھاپہ، پولیس نے رہائش گاہ کو کئی گھنٹے تک حصار میں لئے رکھا، کوئی بھی گرفتاری نہ ہو سکی۔ تفصیلات کے مطابق چوہدری پرویز الہی کی رہائش گاہ کنجاہ میں سحری 4 بجے کے قریب مارے گئے چھاپے میں پولیس، ایلیٹ فورس  سمیت دیگر اداروں کی 20 سے زائد گاڑیوں اور سینکڑوں اہلکاروں نے  حصہ لیا۔ پولیس نے چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کے اندر داخل ہونے کی کوشش بھی کی مگر کامیاب نہ ہو سکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم این اے چوہدری مونس الہیٰ، ایم این اے چوہدری حسین الہی بیرون ملک اور سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی لاہور میں مقیم ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران اور ان کے عملہ، ساتھیوں کیخلاف درج مختلف مقدمات میں چھاپے مارے گئے ہیں۔ چوہدری پرویز الہٰی کے ڈرائیور کیخلاف شراب برآمدگی جبکہ سابق ایم این اے چوہدری وجاہت حسین اور ان کے بیٹے موسی الہیٰ کے خلاف آڈیو لیک کا ایک مقدمہ لاہور میں درج ہے اور سول ہسپتال کوٹلہ یں فائرنگ کے مقدمہ میں بھی چوہدری موسی الہیٰ اور ان کے ساتھی نامزد ہیں۔ ان مقدمات کے ریکارڈ اور ضمانتیں نہ کروانے والوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے گئے ہیں۔ دریں اثناء سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کی رہائشگاہ کنجاہ ہائوس میں پولیس چھاپے اور ملازمین کو ہراساں کرنے کے خلاف چوہدری شجاعت حسین کی ہمشیرہ  سمیرا الٰہی کی قیادت میں مسلم لیگ ق کے کارکنوں کی احتجاجی ریلی ظہور پیلس گجرات سے شروع ہو کر چوک نواب صاحب، فوارہ چوک سے ہوتی ہوئی جی ٹی ایس چوک گجرات میں اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں مسلم لیگ ق کے عہدیداران امجد پرویز بٹ، شیخ شہکاز اسلم سمیت دیگر ورکروں اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے پلے کارڈ اٹھا رکھے جن پر پنجاب کی نگران حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ جی ٹی ایس چوک پہنچ کر ریلی کے شرکاء نے پولیس گردی کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔ چوہدری شجاعت حسین کی ہمشیرہ نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے ہمیں ڈرا نہیں سکتے، کارکن پر امن رہیں اور پر امن طور پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی اور مونس الہی کو عمران خان کا ساتھ دینے کے فیصلے کی وجہ سے ڈرانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ وہ پیچھے ہٹ جائیں لیکن چوہدری پرویز الٰہی نے جو فیصلہ کر لیا اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق سابق چودھری پرویزالٰہی نے ظہورالٰہی ہاؤس کنجاہ گجرات پر غیر قانونی پولیس چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے گھر کے ملازمین کو رات کے اندھیرے میں ہراساں کیا گیا، دو ماہ کی نگران حکومت ان اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے، نگران حکومت کی ان غیر قانونی حرکات پر ہم نے عدالت سے رجوع کر لیا ہے، ہمیں آزاد عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ شہباز شریف چادر اور چاردیواری کے تقدس کا خیال کریں، اب لوگ ان کے گھروں کے سامنے بھی احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کا کام صاف و شفاف الیکشن کروانا ہے، ملک میں دہشت گردی ہو رہی ہے اور حکمرانوں نے پولیس اور انتظامیہ کو انتقامی کارروائیوں پر لگا رکھا ہے۔ دریں اثناء گجرات کے وکلا، گجرات یونیورسٹی کے طلبا اور سابق آرمی آفیسرز کی تنظیموں نے اس واقعہ پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مارکیٹیں اور کاروبار بند کرا دیا۔ ان تنظیموں کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ پولیس سیاسی انتقام میں چادر چار دیواری کا تقدس پامال کر رہی ہے، چودھری ظہور الٰہی ہاؤس کا سیاست میں ایک احترام کا نام ہے، حکومت پنجاب کی ہدایت پرپولیس کی انتقامی کارروائیاں قابل مذمت ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی گجرات کے محسن ہیں جنہوں نے اس شہر کیلئے عظیم کارنامے سرانجام دیئے، چودھری پرویزالٰہی نے اہل پنجاب کی خدمت کی ہے، حکومت انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کیلئے انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ ان رہنماؤں میں سابق سیکرٹری گجرات بار عرفان بشیر کنگ، چیئرمین نشان حیدر گروپ کنجاہ گجرات شیخ شہکاز اسلم، مرکزی انجمن تاجران گجرات، گجرات نیورسٹی کی طلبا تنظیموں، انجمن طلبا اسلام، مسلم سٹودنٹس فیڈریشن کے نمائندے شامل تھے۔لاہور سے سپیشل رپورٹر کے مطابق  چوہدری پرویز الہی کے گھر پر چھاپے اور ہراساں کرنے کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔  لاہور ہائیکورٹ میں چوہدری پرویز الہی کے وکیل عامر سعید راں نے درخواست دائر کی ہے ۔ درخواست میں پنجاب حکومت، آئی جی پنجاب اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرویز الہی کے گھر پر چھاپہ بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ پرویز الہی سابق وزیراعلی پنجاب ہیں جنہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بغیر مقدمہ کسی کے گھر چھاپہ قانون کے خلاف ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو چھاپوں اور ہراساں کرنے سے روکے۔ اگر کوئی مقدمہ درج ہے تو پولیس ریکارڈ فراہم کرے۔

ای پیپر-دی نیشن