نیب اسلام آباد‘ بدعنوانی کے 7 مقدمات میں برآمد رقوم متاثرین میں تقسیم
اسلام آباد (نامہ نگار) نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں بد عنوانی کے7 مختلف مقدمات کے متاثرین میں برآمد شدہ رقوم تقسیم کی گئیں۔ چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ مفتی احسان کیس میں جعلسازوں نے غیر قانونی مضاربہ سکینڈل شروع کر کے 9580 لوگوں کو 8.23 ارب روپے کا نقصان پہنچایا جس میں سے 58 کروڑ روپے برآمد کئے جا چکے ہیں جس میں سے 5 کروڑ 85 لاکھ روپے 6058 متاثرین میں تقسیم کئے جا چکے ہیں۔ نیشنل ہائوس بلڈنگ اینڈ روڈ ڈویلپمنٹ کارپوریشن میں غبن شدہ تقریبا2 ارب روپے کی رقم وصول کر لی گئی ہے۔ گزشتہ روز 32 لاکھ روپے 20 متاثرین کو ادا کئے گئے۔گلشن رحمان کیس میں ملزمان نے 5935 افراد سے 1.02 ارب روپے کی بھاری رقم لوٹی ۔ 87 لاکھ روپے 20 متاثرین کے حوالے کئے گئے۔ جعلی بینک اکائونٹس کیس میں حکومت سندھ کے ذرعی انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے سندھ ٹریکٹر سبسڈی سکیم میں ایک ارب روپے سے زائد رقم خورد برد کی گئی، مزید 2 کروڑ دیے کئے گئے، عسکریہ ٹائون جو کہ 2004 میں لانچ ہوا ، میں 5400 افراد سے 49 کروڑ روپے کی بھاری رقم لوٹی گئی ، نیب نے تفتسیش مکمل کرکے2007 میں عدالتی ریفرنس دائر کیا۔کیس میں غبن شدہ کل رقم برآمد کی جا چکی ہے۔ تقریب میں 24 لاکھ 21 متاثرین کے گئے۔ امیر زمان شنواری کیس میں 10 لاکھ روپے محکمہ کو واپس کئے گئے۔خضر حیات کیس میں ملزم نے فتح جنگ اٹک کے عوام کے فنڈز میں خورد برد کی‘ ایک کروڑ 87 لاکھ روپے حکومت پنجاب کے نمائندے کے حوالے کئے گئے۔ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے چیئرمین نیب آفتابِ سلطان نے نے کہا کہ کرپشن معاشی اور سماجی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ آج متاثرین اپنا حق وصول کر رہے ہیں اور نیب اپنی زمہ داریوں میں سرخرو ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کسی بھی لالچ میں غیرقانونی کاروبار میں سرمایہ کاری نہ کریں۔