قرآن پاک کی بے حرمتی باعث تشویش،یورپ جذبات مضروح کرنے والی سر گرمیاں روکے
اسلام آباد؍ ریاض؍ جدہ؍ سٹاک ہوم (خبرنگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+ این این آئی) سعودی عرب نے سویڈن میں قرآنِ پاک کی بار بار بے حرمتی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے یورپی ممالک سے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والی سرگرمیوں کے سدباب کا مطالبہ کیا ہے۔ سعودی میڈیا کے مطابق کابینہ اجلاس میں ایسے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایسا مکروہ عمل ناقابل قبول ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل آزاری ہوتی ہے اور مسلم امہ میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں اپنے صدر دفاتر میں اپنی ایگزیکٹو کمیٹی کا ایک کھلا غیرمعمولی اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں سویڈن، نیدرلینڈز اور ڈنمارک میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کے نسخے جلانے اور اس کی بے حرمتی کے حالیہ اشتعال انگیز واقعات کے خلاف تنظیم کی جانب سے سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اجلاس میں اسلاموفوبیا کے گھناؤنے حملوں کے مجرموں کے خلاف او آئی سی کی طرف سے کیے جانے والے ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکرٹری جنرل حسین براہیم طہ نے مغربی ممالک میں انتہائی دائیں بازو کے کارکنوں کی اشتعال انگیزکارروائیوں پر مایوسی کا اظہارکیا اور اس بات پر زور دیا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے متعلقہ حکومتوں کو سخت جوابی اقدامات کرنے چاہئیں۔ خاص طورپر اس لیے کہ اس طرح کی اشتعال انگیزی ان کے ممالک میں انتہائی دائیں بازو کے انتہاپسندوں کی جانب سے بار بارکی جارہی ہے۔ یہ ایک ارب60 کروڑ مسلم آبادی کی براہ راست توہین ہے۔ حسین ابراہیم طہ نے تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کریں تاکہ مستقبل میں اس طرح کی اشتعال انگیزی کا اعادہ نہ ہو۔ فن لینڈ کی پولیس نے کہا ہے کہ ہم عوامی مقامات پر قرآنِ کریم جیسی مقدس کتاب کو جلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ترک خبررساں ادارے نے فن لینڈ کی خبر ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ فن لینڈ محکمہ پولیس نے کہا ہے کہ مقدس کتابوں کو جلانے کا فعل "تعزیراتی جرم" قرار دیا جائے گا۔فیصلے کی رو سے مقدس کتابوں کی بے حرمتی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ اپنے بیان میں فن لینڈ پولیس کے ڈائریکٹر ویسا پیہاجوکی نے کہا ہے کہ اس بات کا پہلے سے اعلان کر دیا گیا ہے کہ قرآن سوزی باقاعدہ طے شدہ ہوئی تو پولیس اس مظاہرے کی اجازت نہیں دے گی۔او آئی سی میں جمہوریہ ترکیہ کے مستقل نمائندے مہمت متین ایکر نے کہا کہ ترکیہ سٹاک ہوم میں 21 جنوری، دی ہیگ میں 22 جنوری اور کوپن ہیگن میں 27 جنوری کو قرآن کریم کے خلاف حالیہ نفرت انگیز جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ خبردار کیا کہ دنیا کے بہت سے حصوں خصوصاً یورپ میں اسلام کے خلاف نفرت خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، ہم انتہائی تشویش کے ساتھ مشاہدہ کرتے ہیں کہ کس طرح انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان اسلام مخالف اور متعصبانہ بیانات کو اپنے منفی ایجنڈے کے لیے استعمال کرتے ہیں، اس طرح کی سستی شہرت کا سہارا مسلمانوں کے خلاف نسل پرستانہ حملوں کی راہ ہموار کرتا ہے۔