وزیراعظم نے منگل کو اے پی سی بلا لی ، عمران بھی مدعو
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اہم قومی چیلنجز پر تمام قومی سیاسی قائدین کو ایک میز پر بٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ ملکی سیاسی منظر نامہ میں بڑی سیاسی پیشرفت ہے، 7فروری کی آل پاٹیز کانفرنس(اے پی سی)کے لئے عمران خان سمیت پوری سیاسی قیادت کو مدعو کیا گیا ہے۔ وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے 7 فروری منگل کو کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) بلا لی، اے پی سی اسلام آباد میں ہوگی، تمام قومی سیاسی قائدین کو اے پی سی میں شرکت کی باضابطہ دعوت دے دی گئی۔ وزیراعظم نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو بھی اے پی سی میں بلا لیا۔ وفاقی وزیر سردار ایاز صادق نے سابق سپیکر قومی اسمبلی پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر اور سابق وزیردفاع پرویز خٹک سے رابطہ کیا۔ ایاز صادق نے اسد قیصر اور پرویز خٹک کو وزیراعظم کی طرف سے عمران خان کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت پہنچائی۔ وزیراعظم نے آج پشاور میں ہونے والی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے دو نمائندوں کو بھی شرکت کی دعوت دے دی۔ ایاز صادق نے وزیراعظم کا پیغام اسد قیصر اور پرویز خٹک کو پہنچا دیا۔ سردار ایاز صادق نے پی ٹی آئی رہنمائوں کو اپنی جماعت کے نامزد نمائندوں کے ناموں سے آگاہ کرنے کی درخواست کی۔ گورنر ہاؤس میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں تمام سٹیک ہولڈرز، پولیس، رینجرز اور حساس اداروں کے اعلی افسران شریک ہوں گے۔ اجلاس میں 30 جنوری کو پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ پر غور ہوگا۔ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے، سی ٹی ڈی اور پولیس کی اپ گریڈیشن کے اقدامات پر غور ہوگا۔ جبکہ تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس اور اپیکس کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے رابطہ کیا ہے۔ حکومت کی طرف سے دعوت پر سینئر قیادت سے مشاورت کر رہے ہیں۔ مشاورت کے بعد حکومت کو حتمی فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔ صدر پی ٹی آئی خیبر پی کے پرویز خٹک نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کا علم نہیں۔ اجلاس میں شرکت کیلئے ہمیں دعوت نہیں ملی۔ اجلاس میں شرکت سے متعلق فیصلہ عمران خان کریں گے۔اے این پی اور پی پی ایپکس کمیٹی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ ترجمان اے این پی نے کہا ہے کہ صوبائی صدر ایمل ولی خان ایپکس کمیٹی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں میرے ساتھ محمد علی شاہ باچا شرکت کریں گے۔ جماعت اسلامی کے رہنما عنایت اللہ خان نے کہا ہے ایپکس اجلاس میں جماعت اسلامی کو شرکت کی دعوت نہیں ملی
اسلام آباد؍ کراچی (خبرنگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر+ اے پی پی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چین کی شراکت سے تعمیر ہونے والے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے تیسرے یونٹ کے تھری کا افتتاح کردیا۔ افتتاحی تقریب میں وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ اس منصوبے سے ماحول دوست 1100میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی جبکہ جوہری توانائی بجلی گھر سے مجموعی پیداوار 2200میگاواٹ ہو جائے گی۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سستی توانائی پاکستان کی ضرورت ہے، ڈیمز کی تعمیر اور متبادل توانائی کے منصوبوں کی تکمیل سے آئندہ چند سال میں پاکستان کو سستی توانائی کے حصول سے اربوں ڈالر کی بچت ہوگی، سی پیک کا منصوبہ ماضی قریب میں اپنی پیدا کردہ مشکلات کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوا، سی پیک منصوبوں اور چینی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری بڑھائیں گے جس سے ملک میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے کے۔ تھری منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کیلئے اس منصوبے کا افتتاح کرنا اعزاز کی بات ہے ، اس منصوبے سے ملک میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 27 بلین ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کرتا ہے جو ہمارے لئے بڑی مالی مشکلات کا باعث ہے۔ اس پلانٹ سے سستی توانائی حاصل ہوگی جو پاکستان کی بڑی ضرورت ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالی نے پاکستان کو ایسے وسائل مہیا کئے ہیں کہ ہم ہائیڈل اوردیگر ذرائع سے سستی بجلی پیدا کرسکتے ہیں لیکن ہم استعداد سے کہیں کم بجلی پیدا کررہے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ دیامر بھاشا اور داسو ڈیم زیر تعمیر ہیں، ان کے آپریشنل ہونے میں مزید 4 ،5 سال لگیں گے، پاکستان سورج اور ہوا سے سستی بجلی حاصل کرسکتا ہے، آنے والے سالوں میں متبادل توانائی کے منصوبوں سے سستی بجلی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تھرمیں اللہ تعالی نے ہمیں بے پناہ قدرتی وسائل سے نواز ا ہے جو ہماری آئندہ کئی سو سالوں کی ضرورت پوری کرنے کیلئے کافی ہیں اور ملک کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ، حکومت متبادل توانائی کے منصوبوں پر کام آگے بڑھائے گی تاکہ پٹرولیم مصنوعات کی مد میں خرچ ہونے والے اربوں ڈالر بچائے جاسکیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کے۔ تھری منصوبے کو نواز شریف دور میں حتمی شکل دی گئی، آج یہ 1100میگاواٹ بجلی پیدا کررہا ہے، اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں چینی دوستوں سے بات چیت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے بڑی پیمانے پر تباہی ہوئی اور30 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا، اس صورتحال میں ہم چینی دوستوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ فی یونٹ قیمت میں کمی کریں گے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ چشمہ۔ فائیو کا معاہدہ بھی جلد ہوگا، پاکستان اور چین بہترین دوست اور بھائی ہیں ، گزشتہ 75 سال کے دوران ہماری دوستی وقت کی ہر آزمائش پر پورا اتری ہے اور ہر طرح کے حالات میں چین نے پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015 میں نواز شریف کی سربراہی میں سی پیک کے تحت اربوں ڈالر کے منصوبوں پر دستخط ہوئے جس کے تحت آج ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا ہورہی ہے۔ ملک میں سی پیک کے تحت دوسرے کئی منصوبے بھی جاری ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاک چین دوستی اب اگلے مراحل میں داخل ہوگی۔ ماضی قریب میں سی پیک اپنی پیدا کردہ مشکلات کے باعث تعطل کا شکار ہوا۔ انڈسٹریل زون بننے تھے جو نہیں بن سکے۔ اب ہماری بھرپور کوشش ہے کہ ان منصوبوں کو آگے بڑھائیں۔ پشاور سے کراچی ریلوے کے ایم ایل۔ ون منصوبے سے انقلاب آئے گا۔ وزیراعظم نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے حکام ، سائنس دانوں، انجینئرز اور سٹاف کو منصوبے پر دن رات محنت کرنے پر شاباش دی اورکہا کہ وہ بھرپور ستائش کے حقدار ہیں۔ وزیراعظم نے چین کے ساتھ شراکت داری کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مزید منصوبوں کے آغاز اور تکمیل کیلئے چینی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کئے جائیں گے۔ انہوں نے منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنیوں کے عہدیداروں، انجینئرز اور سٹاف کا بھی شکریہ ادا کیا اور دعوت دی کہ مل بیٹھ کر مزید منصوبوں کیلئے پیشرفت کی جائے۔ بعد ازاں وزیراعظم نے کے۔ تھری آپریشنز روم کا دورہ کیا جہاں انہیں منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہبازشریف نے پشاور میں دہشت گردی کے واقعہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرنے والے دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہاکہ وہ دوست ممالک کی طرف سے مشکل کی اس گھڑی میں یکجہتی کے اظہار کی بہت قدرکرتے ہیں۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیاکہ پاکستانی عوام کے تعاون سے ہم دہشت گردوں کوکچل دیں گے اور اپنی سرزمین سے ان کا خاتمہ کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورہ کراچی کے دوران وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور چئیرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔ وزیر اعظم نے شازیہ مری کو ان کی بیٹی کی شادی پر دلی مبارک باد پیش کی اور نو بیاہتا جوڑے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالی اس اہم سماجی بندھن کو دونوں خاندانوں کے لیے ڈھیروں خوشیوں کا باعث بنائے۔ دوسری طرف وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے تصفیہ کے منصفانہ حل تک پاکستانی قوم چین سے نہیں بیٹھے گی۔ پاکستان اپنے کشمیری بہنوں اور بھائیوں کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا۔ 5 اگست 2019ء کے غیر قانونی کے اقدام کے بعد کشمیریوں کو دیوار سے لگا دیا گیا۔ وزیراعظم آفس میڈیا ونگ کے اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت یوم یکجہتی کشمیر کی تیاریوں کے حوالے سے خصوصی جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزارتوں، صوبائی حکومتوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں کے نمائندگان کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کی تیاریوں کے حوالے سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے یوم یکجہتی کشمیر کی تیاریوں کے حوالے سے تمام متعلقہ اداروں کو ہم آہنگی سے کام کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ 75 سالوں سے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔ حالیہ دنوں میں بھارت کے کشمیریوں پر مظالم میں مزید تیزی آئی ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ کشمیریوں کی آواز پوری دنیا میں پہنچائی جائے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس حوالے سے ملک بھر میں ریلیوں، واکس، تصویری نمائشوں، تقریری مقابلوں اور دیگر تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ اے پی پی کے مطابق صدر پاکستان مسلم لیگ ن وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جعفر خان مندوخیل کو پاکستان مسلم لیگ ن بلوچستان کا صدر مقرر کر دیا ہے۔ وزیراعظم آفس میڈیا ونگ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جعفر خان مندوخیل نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے جعفر خان مندوخیل کو نئی ذمہ داری پر مبارکباد دی اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
شہبازشریف