سپریم کورٹ نے وائس چانسلر، رجسٹراربہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کو کام کرنے سے روک دیا
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کو کام کرنے سے روک دیا ملتان، زکریا یونیورسٹی میں سے ایفیلیڈڈ کالجز میں ایل ایل بی پروگرام میں جعلی داخلوں سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں بہاوالدین زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کو معطل کرتے ہوئے ایف آئی اے کو کیس تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیادوران سماعت ایف آئی اے کی جانب سے بہاوالدین زکریا یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کرنے والے کالجز میں مجموعی طور پر پانچ ہزار سے زائد جعلی داخلے کئے گئے ہیں دوران سماعت متاثرہ طلبا بھی عدالت میں پیش ہوے اور موقف اختیار کیا کہ یونیورسٹی تین سالہ ایل ایل بی پروگرام کے آخری بیج والوں کے امتحانات نہیں لئے جارہے جس سے طلباپریشان ہیں جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کیا تین سالہ پروگرام والے طلبا کے ابھی تک امتحانات ہو رہے ہیں طلبا کا معاملہ ایف آئی اے کی فائنل رپورٹ آنیکے بعد دیکھیں گے بلوچستان کے حوالے سے وکیل نے عدالت کو بتا یا کہ بلوچستان لا گریجوئٹس کیلئے کورسز کی جگہ دستیاب نہیں بلوچستان اکیڈمی صرف دو کمروں پر مشتمل ہے ۔جس پر عدالت نے بلوچستان لا گریجوٹس طلبا کے مسئلے کیلئے چیف جسٹس ہائیکورٹ سے ملاقات کی ہدایت کرتے ہوے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا چیر مین پاکستان ایگزیکٹو حسن رضا پاشا چیف جسٹس بلوچستان سے تمام مسائل پر بات کریں دوران سماعت وائس چانسلر بہاولدین زکریا یونیورسٹی کی جانب سے سینٹ کمیٹی کے رویے کی شکایت کرتے ہوے کہا سینٹ کمیٹی مجھے روازنہ بلا کر تزلیل کرتی ہے ایک سینٹر کی شکایت پر میری تزلیل کی جارہی ہے معاملہ سپریم کورٹ میں ہونے کے باوجود سینٹ کمیٹی اپنی تحقیقات کر رہی ہے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا دیگر معاملات کو آئیندہ سماعت پر دیکھیں گے جس کے بعد مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔
سپریم کورٹ