• news

شیخ رشید کے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد‘ جیل بھیج دیا گیا


اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر زرداری پر عمران خان کے قتل کرانے کی سازش کا الزام لگانے سے متعلق کیس میں شیخ رشید احمد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر کے  تھانہ آبپارہ میں درج مقدمہ میں جوڈیشل کر دیا ہے۔ شیخ  رشید کے وکیل نعیم حیدر  نے کہا  شیخ رشید کو  عدالت نے 2 دن کے لیے پولیس کے حوالے کیا تھا، دن کے1:00 ہو گئے ابھی تک عدالت میں پیش نہیں کیا۔ ابھی میں عدالت میں پیش ہوا ہوں لیکن عملہ نے کہا کہ ہمیں پولیس والے نہیں بتا رہے کہ شیخ رشید کب آئے گا کل شیخ نے مجھے کہا تھا اگر میرا قتل ہوجائے تو 5 لوگوں پرایف آئی آردلوانا،ابھی ہم مجسٹریٹ کو درخواست دینے لگے ہیں کہ شیخ رشید کے بارے میں بتایا جائے کہ وہ کہاں ہیں اور پولیس کو عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں، نائب کورٹ نے عدالت کو بتایاکہ شیخ رشید کو آدھے گھنٹے تک عدالت پیش کیاجائے گا، عدالت نے سماعت میں شیخ رشید کی پیشی تک وقفہ کردیا، بعد ازاں سخت سیکیورٹی میں پولیس نے شیخ رشید احمد کو عدالت پیش کردیا، قبل ازیں پولیس کی اضافی نفری کے علاوہ ایف سی اہلکاروں کو بھی سکیورٹی کیلئے تعینات کردیا گیا۔ پولیس کی جانب سے مزید پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، شیخ رشید احمد نے کہاکہ مجھے ہسپتال بھیجا جائے پیروں اور ہاتھوں پرخون ہے،میں ان سے بھیک نہیں مانگوں گا بس میری پٹیاں کرا دی جائیں،مجھے کرسیوں سے باندھے رکھا جھوٹ بولنے پر لعنت بھیجتا ہو،تین سے چھ بجے تک میرے ہاتھ پاں اور آنکھیں باندھ رکھیں،مجھے رینجرز کی سیکورٹی چاہیے،اس موقع پر عدالتی حکم پر شیخ رشید کی ہتھکڑیاں کھول دی گئیں، پولیس کی جانب سے کہاگیا کہ شیخ رشید کا وائس میچنگ کرا دی گئی۔ فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانا ہے، شیخ رشید نے کہاکہ انکا ریکارڈ منگوائیں،چھ گھنٹے مجھے کہاں رکھا گیا، جس پر عدالت نیشیخ رشید کو چپ کرا دیا گیااور کہاکہ پولیس کو سننے دیں پھر آپ کی سنیں گے، پراسیکیوٹرنے کہاکہ ہم نے وقت میں کوشش کی جو ٹیسٹ کرا سکے کروا دیے ہیں،سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ نے کہاکہ دو دن پہلے اسی کیس میں تفتیش کے لیے دو دن کا ریمانڈ دیا تھا۔ شیخ رشید کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے، پولیس کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ تفتیش کے لیے دیاگیا لیکن پولیس نے ٹارچر کیا،شیخ رشید کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ مانگا جارہا،شیخ رشید کے انسانی حقوق پامال ہورہے، عام شہری کا کیا حال ہوگا،شیخ رشید نے بیان دیاکہ عمران خان کے پاس قتل کرنے کے شواہد ہیں، پراسیکیوشن کے پاس شیخ رشید کے بیان کی ویڈیو موجود ہے، شیخ رشید اپنے بیان کا اقرار کررہے، جج نے کہاکہ  شیخ رشید کیا آپ مجھے خون دیکھا دینگے،آپ کے ہاتھ پر تو بلڈ ہی نہیں ہے،۔شیخ رشید نے کہاکہ وہ خون میں نے صاف کر دیا ہے،کل چار دفعہ میری ریکارڈنگ کی گئی ہے، میں نے عمران خان کا بیان کوٹ کیا ہے اور اس پر کھڑا ہوں، دوسری جانب شیخ رشید نے اسلام آباد سے کراچی اپنی منتقلی روکنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔ عدالت سے کراچی اور مری کے مقدمات میں سندھ اور پنجاب پولیس کے حوالے نہ کرنے کے احکامات جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ رجسٹرار آفس نے شیخ رشید کی درخواست پر دو قسم کے اعتراضات عائد کئے ہیں جسٹس طارق محمود جہانگیری کل پیر سماعت کریں گے ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست پر دو اعتراضات عائد کئے، پہلا اعتراض یہ تھا کہ دوسرے صوبوں میں درج مقدمات اسلام آباد ہائی کورٹ کیسے دیکھ سکتی ہے ؟ دوسرا اعتراض یہ عائد کیا گیا ہے کہ کوئی بھی معاملہ ہو اس پر یہ اوپن آرڈر کیسے دے سکتے ہیں کہ اس پر کوئی مقدمہ درج نا ہو، دوسری جانب شیخ رشید احمد نے میڈیا سے کہاکہ پانچ نام دیے ہیں میرے قاتل وہ ہونگے، نواز شریف ، محسن نقوی ، شہباز شریف ، آصف علی زرداری ، رانا ثنا اللہ میرے قتل میں ملوث ہونگے۔ اس موقع پر دھکم پیل کے باعث شیخ رشید احمد ٹھوکر لگنے سے لڑکھڑا گئے جس پر پولیس حکام نے انہیں سہارا دیا اور کمرہ عدالت کی جانب لے گئے،بعدازاں کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے شیخ رشید احمد کاکہناتھا کہ یہ میرے ٹویٹر کہ پیچھے پڑے ہیں کہ فالور کیسے بڑھے ہیں، پوچھ رہے ہیں کہ اپنا اکانٹ کا آئی ڈی اور پاسورڈ دو جو مجھے معلوم نہیں ہے،یہ مجھے کراچی لیکر جانا چاہتے ہیں اور مارنا چاہتے ہیں، ادھر شیخ رشید کے خلاف صدر تھانہ حب میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن